Aaj Logo

شائع 13 مئ 2020 08:00am

چین نے بھارتی ریاست میں اپنا سسٹم کھڑا کردیا

سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ چین نے بھارتی ریاست سکم میں فائیو جی سسٹم کھڑا کردیا، فائیو جی سسٹم سے بھارت سمیت دنیا حیران ہوگئی، فائیو جی سسٹم سکم کے آس پاس ان علاقوں میں کھڑا کیا گیا ، جہاں فوج کی جھڑپیں ہورہی ہیں۔

انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہا کہ چین نے سکم کے آس پاس نیپال ، لداخ جہاں جھڑپیں ہورہی ہیں، وہاں اپنا فائیوجی سسٹم کھڑا کرکے دنیا کو حیران کردیا ہے۔

یہ ففتھ جنریشن سسٹم ٹیلیفونز، انٹرنیٹ نظام ہے۔ اس کا مظاہرہ چند مہینے قبل ووہان میں کیا گیا تھا کہ روبوٹ لوگوں کے ماسک اور ٹمپریچر چیک کررہے تھے، چین اس کا عملاً مظاہرہ کرچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلا سسٹم زیروجی تھا، موبائل فون پہلے آگیا تھا، اس کو میں زیروجی کہتا ہوں، یہ ٹیکسی میں ہوتا تھا، ایک ڈرائیور دوسرے ٹیکسی ڈرائیور سے بات کرتا تھا۔ سیل فون میں انٹرنیٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن موبائل فون میں انٹرنیٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔

سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سکم بھارت کی وہ ریاست ہے جو 1975ء میں قائم ہوئی، اس سے پہلے یہ بھارتی ریاست نہیں تھی۔ چین کہتا ہے کہ سکم ان کا حصہ ہے، تبت، تائیوان، نیپال بھی چین کے پاس ہے، چین نیپال کو بھی اپنا حصہ مانتا ہے۔

اب سکم میں چین اور بھارت کے درمیان لڑائی جارہی ہے، یہ ایک چھوٹی سی پٹی ہے۔ اس پٹی کے ساتھ بھارت کی وہ ریاستیں ہیں جہاں علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں۔ سکم میں چین اور بھارت کی لڑائی میں پاکستان اور امریکا کا کوئی ہاتھ نہیں ہے، یہ ان دونوں ممالک کا آپس کا معاملہ ہے۔

سکم ایسا علاقہ ہے جو بھارت کے دو حصوں کو آپس میں ملاتا ہے۔ اگر چین نے سکم پر قبضہ کرلیا تو وہ ریاستیں جہاں علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں، وہ بھی بھارت سے الگ ہوجائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو سمجھ لینا چاہیے وہ پاکستان کو توڑنے کی بات کرتا ہے۔ لیکن بھارت تو پہلے ہی ٹوٹا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے سی پیک میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو چین سکم پر چڑھائی کر دے گا۔ جس سے بھارت کی7 ریاستیں بھی علیحدہ ہوجائیں گی۔

Read Comments