وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر یکم رمضان المبارک سے اردو زبان میں ڈب کرکے تاریخی ترکش ڈرامہ 'ارطغرل غازی' پی ٹی وی پر نشر کیا جارہا ہے اور یہ ڈرامہ پاکستان میں اس قدر مشہور ہوچکا ہے جتنا ترکی میں بھی نہیں ہوا تھا۔
یہ ڈرامہ اسلامی تاریخ پر مبنی ہے، شائقین اس ڈرامے کو لیکر اپنے جذبات اور محبت کا اظہار کررہے ہیں۔ جہاں اس ڈرامے کے کرداروں کی سوشل میڈیا پر خوب پذیرائی ہورہی ہے وہیں کچھ ایسے صارفین بھی ہیں جنہوں نے ڈرامے کے مرکزی کرداروں کی ذاتی زندگی پر تنقید کی ہے۔
View this post on Instagram
“ Sunset on the boat “ by Omer Sedat Yenidogan. ‘19
A post shared by Esra Bilgiç (@esbilgic) on
ڈرامے میں حلیمہ سلطان کا کردار نبھانے والی اداکارہ اسراء بلجیک نے انسٹاگرام پر مغربی لباس میں اپنی تصویر شیئر کی تو پاکستانی مداحوں کو دھچکا لگا اور انہوں نے کمنٹس میں اپنی اپنی آراء کا اظہار شروع کردیا۔ ذیل میں کچھ کمنٹس کے اسکرین شاٹس ملاحظہ کریں۔
کچھ پاکستانی مداحوں کے اس ردعمل پر دیگر پاکستانی مداحوں نے اسراء سے کمنٹس سیکشن میں ہی معافی مانگی ہے۔
اس تمام معاملے پر پاکستان کے نامور اداکار احسن خان نے پاکستانی مداحوں کے اس عمل پر ٹویٹ کیا کہ 'میں جانتا ہوں پاکستان میں اداکاروں کو ٹرول کرنا ٹھیک سمجھا جاتا ہے، کم از کم ارطغرل کی کاسٹ کو بخش دیا جائے، جو کچھ ہورہا ہے یہ بہت ہی شرمناک ہے، آپ ہوتے کون ہیں اُن کے ساتھ ایسا کرنے والے'۔
I know people in #Pakistan think it's ok to troll actors here and judge them, atleast spare the cast of #Ertugral it's bloody shameful what's going on! Who the hell are we to do this to them?
— Ahsan Khan (@Ahsankhanuk) May 11, 2020
دوسری جانب اداکارہ ارمینا خان نے بھی اس معاملے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ 'میں معذرت خواہ ہوں، لیکن کیوں؟ یہ اتنا برا کافی نہیں ہے کہ پاکستانی اداکاروں اور اداکاراؤں کو مذہب کی آڑ میں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اب ہم بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بین الاقوامی اداکاروں کو مذہب کے حوالے سے تبلیغ کرکے خود کو مزید شرمندہ کر رہے ہیں، یہ ناقابل یقین ہے'۔
I’m sorry but WHY?! It’s bad enough that Pakistani actors/actresses are bullied under the guise of religion. Now, we are going to further embarrass ourselves by preaching to international actors on international platforms. This is unbelievable! Don’t @ me! pic.twitter.com/nGXeHXk6or
— Armeena 🦋 (@ArmeenaRK) May 11, 2020
واضح رہے کہ 'ارتغرل غازی' 2014 میں پہلی بار پہلی بار ترکی کے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا تھا اور اب تک اسے 60 سے زائد مختلف زبانوں میں ڈب کرکے نشر کیا جاچکا ہے۔