پنجاب میں لاک ڈاون تو کیا گیا تھا مگر اس پر عمل تجارتی مراکز کی بندش تک تھا، عوام پہلے دن سے ہی لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرتے نظر آئے، اب ایک طرف حکومت نے لاک ڈاون میں نرمی کا اعلان کیا تو دوسری طرف کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہونا شروع ہوگیا ہے۔ طبی ماہرین نے لاک ڈاون میں نرمی کو کورونا کے بڑھنے کا خدشہ قرار دے دیا۔
کورونا کی وباء آئی تو دوسرے صوبوں کی طرح پنجاب میں بھی لاک ڈاون کیا گیا، لاک ڈاون کی وجہ سے نہ صرف مریضوں کی تعداد میں کمی آئی بلکہ اموات کی شرح بھی کم رہی۔
حکومت کی طرف سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے فیصلے پر طبی ماہرین کہتے ہیں اس کے نتائج برے آسکتے ہیں۔
عوام کا بھی ماننا ہے کہ لاک ڈاون میں نرمی کورونا کے مریضوں میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔
نادرا دفاتر اور بینکوں کے باہر لگی لمبی قطاریں پہلے ہی حکومت کے لاک ڈاون کا منہ چڑھا رہی ہیں۔