دنیا میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 33 لاکھ 37ہزار تک جا پہنچی اور ہلاکتیں 2 لاکھ 38 ہزار سے تجاوز کر گئیں ہیں، جب کہ مجموعی طور پر وبا کے 10 لاکھ سے زائد متاثرین صحت یاب ہوچکے ہیں۔
کورونا وائرس وبا کی روک تھام کے لیے دنیا کے مختلف ممالک میں عائد لاک ڈاؤن میں نرمی کا آغاز ہوگیا ہے۔ یورپی ممالک میں پابندیوں میں نرمی کی جانے لگی۔ چین میں معمولات زندگی بحال ہو گئے۔
یورپ میں کورونا کو زور ٹوٹنے لگا تاہم روس میں وبا کے وار تیز ہو گئے اور روسی وزیر اعظم میخائل میشوستین بھی وبا کی لپیٹ میں آ گئے ہیں۔
روس میں ایک ہی دن میں 8 ہزار کیسز کی تشخیص کے بعد متاثرین کی کل تعداد ایک لاکھ 15 ہزار ہو گئی ہے، جب کہ 1 ہزار 169 اموات ہوچکی ہیں۔ روس میں مجموعی طور پر 13 ہزار 220 افراد کورونا وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔
ادھر اسپین نے لاک ڈاون میں نرمی کیلئے چار مرحلوں پر مشتمل منصوبے کا اعلان کر دیا ہے۔ ہسپانوی حکومت کے مطابق جون کے آخر تک معمولات مکمل بحال ہو جائیں گے تاہم کورونا کی ویکسین کی تیاری تک زندگی پہلے جیسی کبھی نہیں ہوپائے گی۔ نئے مریضوں کی تعداد میں کمی کے بعد میڈرڈ میں عارضی ہسپتال بھی ختم کر دئیے گئے ہیں۔
ملائیشیا میں پیر سے بیشتر کاروبار کھولے جا رہے ہیں تاہم تمام بڑی مذہبی، سماجی اور کاروباری تقاریب پر پابندی برقرار رہے گی۔ پرتگال نے بھی ہفتے سے ایمرجنسی ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی وبا کا عروج ختم ہو گیا ہے۔ آئندہ ہفتے ملک میں سرگرمیاں بحال کرنے کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی کا اعلان کیا جائے گا۔
چین میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے بعد معمولات زندگی بحال ہو گئی ہے۔ دیوار چین پر سیاحوں کی آمد شروع ہو گئی۔ عوام کی بڑی تعداد نے بیجنگ کے تفریحی مقامات کا رخ کر لیا۔
امریکا میں کورونا وبا کے پھیلاؤ میں کمی نہیں آسکی اور متاثرین کی تعداد اور ہلاکتوں میں اضافہ جاری ہے۔ امریکا میں کوروناوائرس متاثرین کی صحت یابی کی رفتار بہت سست ہے،اب تک صرف ڈیڑھ لاکھ افراد وائرس سے چھٹکارہ پانے میں کامیاب ہوئے ہیں، جبکہ 75 ہزار سے زائد مریض زیر علاج ہیں۔ امریکا میں کورونا وائرس کے متاثرین کی مجموعی تعداد 11 لاکھ 15 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 65 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
مختلف امریکی ریاستوں میں لاک ڈاؤن کے خلاف بے چینی بڑھ رہی ہے۔ امریکی ریاست مشی گن میں مسلح افراد نے لاک ڈاؤن کےخلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نےلاک ڈاون ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے گورنر کے دفتر میں گھسنے کی کوشش بھی کی۔
ادھر صدرڈونلڈ ٹرمپ نےایک بار پھر کوروناوائرس کے پھیلاؤ کاذمہ دارچین کو قرار دے دیا، انہوں نے الزام لگایا کہ کورونا ووہان کی لیبارٹری میں تیار کیا گیا۔ انہوں نے خود ثبوت دیکھے ہیں۔