مرحبا ، ماہِ رمضان مر حبا
مرحبا اے شھرالغفران ، مرحبا
سحر ہے پُرلطف،
افطار بھی کیا خوب ہے
اس ماہ کی ہر ساعت ،
بس نور ہی نور ہے !
رحمتیں، مغفرتیں، آزدیِ جہنم
تین عشرے بکھیرتے ۔۔،
چہروں پہ ہیں تبسم !
روزہ، زکوة، نمازیں
اور تلاوتِ قران
بنا دیتے ہیں یہ سارے عمل ،
زندگی کو آسان!
شب قدر بھی اس میں،
کیا خوب خدا نے رکھی
کاش پا لیں اس کو ،
دعا ہے یہ ہم سب کی
ہو جاتے ہیں بحکمِ خدا ،
سارے گناہ معاف
چاند رات پر ہو واپسی ،
گر بمعہ مقبول اعتکاف
جو دیکھو کسی بے کس کو
تم طالب رمضان ،
کر دینا چُپ چاپ کچھ
سحر و افطار کا سامان
مرحبا ، ماہِ قیام مرحبا
مرحبا اے شھرالقران ، مرحبا!
***
شاعرِامن
کاشف شمیم صدیقی