وزیراعظم عمران خان نے جزوی لاک ڈاون میں دو ہفتے کی توسیع کا اعلان کردیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں چھبیس کیسز کے بعد لاک ڈاون کا اعلان کیا گیا
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے پی ایس ایل اور 23 مارچ کی پریڈ منسوخ کردی، کیونکہ عوام جمع ہوتی ہے تو یہ وائرس پھیلتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے سب سے زیادہ ڈیلی ویجرز کی فکر ہوتی ہے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے کورونا وائرس اتنا نہیں پھیلا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس ہمارے تخمینے کے 30 فیصد پھیلا، اس وائرس کی وجہ سے 190 لوگوں کو مرنا چاہئے تھا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ اس تعداد سے آدھے سے بھی کم اموات ہوئیں، اللہ کا کرم ہے کہ ابتک 100 بھی اموات نہیں ہوئیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ امریکا، اٹلی، اسپین میں ہر روز کتنے ہی لوگ مرتے ہیں، آپ نے بڑا مشکل وقت گزارا ہے، ذہن میں رکھ لیں کہ وائرس کسی بھی وقت پھیل سکتا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں احتیاط کرنا نہیں چھوڑ دینا چاہئے، لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ بوڑھوں اور بیماروں پر اثر ڈالتا ہے، تاہم نوجوانوں کی وجہ سے ضعیفوں کی زندگیاں خطرے میں پڑتی ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ابھی تک تو ٹھیک ہے، لیکن بے احتیاطی ہوگئی تو پھر موجودہ ہیلتھ سسٹم اسکا مقابلہ نہیں کرسکے گا، ہم لاک ڈاؤن آگے لیکر جارہے ہیں، اسکولز، سینما اور دیگر پبلک مقامات کا لاک ڈاؤن 2 ہفتے رہے گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمیں لاک ڈاؤن اور روزگار بھی جاری رکھنا ہے، احساس پروگرام جیسا پروگرام کبھی اتنی تیزی سے عمل میں نہیں آیا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ احساس پروگرام میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہے، احساس پروگرام چلتا رہے گا،اب تک 28 لاکھ خاندانوں کو 45 ارب روپے دیئے جاچکے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ گندم کی کٹائی میں تمام رکاوٹیں دور کردی ہیں، شہروں میں کنسٹرکشن اور دیگر صنعتیں آج سے کھول دیں گے، تمام صوبوں کے وزراء اعلی کے ساتھ مشاورت ہوئی ہے،98 فیصد اتفاق ہوچکا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج بھی کوئی صوبہ تیار نہیں ہے اورعملدرآمد میں تاخیر چاہتے ہیں تو کرسکتے ہیں،کل تک کنسٹرکشن انڈسٹری کیلئے آرڈیننس لارہے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ کنسٹرکشن انڈسٹری کو اتنا بڑا پیکج نہیں ملا جو اب مل رہا ہے، کنسٹرکشن انڈسٹری کو بہترین پیکج دے رہے ہیں، باہرپھنسے پاکستانیوں کے حوالے سے بھی مشاورت کرتے رہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ باہر سے پاکستانیوں کی آمد پر صوبوں میں خوف ہے، خوف ہے کہ قرنطینہ کی سہولیات نہ ہوئیں تو کورونا پھیل جائے گا۔