پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی اور سابق وزیرِاعظم ذوالفقارعلی بھٹو کی 41 ویں برسی آج منائی جارہی ہے، تاہم کورونا وائرس کے پیش نظر گڑھی خدا بخش میں برسی کی تقریب منسوخ کردی گئی ہے۔
5 جنوری 1928 کو لاڑکانہ میں پیدا ہونے والے ذوالفقار علی بھٹو نے کیلیفورنیا اور آکسفورڈ سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔ سیاست کا آغاز 1958 میں کیا اور ایوب خان کے دور حکومت میں وزیرخارجہ سمیت دیگراہم عہدوں پر فائز ہوئے۔
ذوالفقارعلی بھٹو کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کی گئی پرجوش تقریر آج بھی پاکستانیوں کا دل گرما دیتی ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو نے 30 نومبر 1967 کو پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی جو بعد ازاں پاکستان کی سب سے بڑی مقبول ترین سیاسی جماعت بن گئی۔
انہی کے دورحکومت میں قوم کو 1977 میں پہلا متفقہ آئین ملا۔ اُن کے دور میں ہونے والی اسلامی سربراہی کانفرنس کو آج بھی اُن کی بڑی کامیابی قرار دیا جاتا ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں ہی آئینی ترمیم کے زریعے قادیانیوں اور احمدیوں کو متفقہ طور پر غیر مسلم قرار دیا گیا۔
پاکستان کا ایٹمی پروگرام شروع کرنے کا سہرا بھی ذوالفقار علی بھٹو کے سر جاتا ہے۔
واضح رہے ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ اس وقت کے جنرل ضیا الحق نے الٹ دیا اور 4 اپریل 1979 کو قتل کے مقدمے میں انہیں پھانسی دے دی گئی۔