دنیا بھر میں رپورٹ ہونے والے کیسز کا تجزیہ کرنے کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس خواتین کی نسبت مردوں کے لیے پچاس فیصد زیادہ خطرناک ہے اور یہی وجہ ہے کہ اُن کی اموات بھی زیادہ ہورہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق طبی اور تحقیقی ماہرین کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی، شراب نوشی اور عمومی طور پر صحت کا خراب رہنا مردوں کی موت کی بڑی وجوہات میں شامل ہے۔
ماہرین کے مطابق قدرتی طور پر خواتین میں ماں بننے کے باعث قوت مدافعت زیادہ ہوتی اور اُن کا سسٹم بھی مضبوط ہوتا ہے اسی وجہ سے کورونا وائرس سے متاثر ہونے والی عورتیں وبا کو شکست دے دیتی ہیں۔
تحقیقی ماہرین کا کہنا ہے کہ مرد تمباکو نوشی، شراب نوشی اور صحت کا خیال نہ رکھ کر اپنا مدافعتی نظام کمزور کرلیتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں ہارٹ اٹیک ہوتا ہے، جبکہ اُن کی اموات بھی خواتین کے مقابلے میں جلدی ہوتی ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پوری دنیا سے مردوں کی زیادہ ہلاکتوں کا اگر یہ ڈیٹا اکٹھا کر لیا جائے تو یہ بات معلوم کی جاسکتی ہے کہ اس جان لیوا وائرس سے لوگوں کو کیسے بچایا جا سکتا ہے۔
کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی اگر بات کی جائے تو وبا کی وجہ سے سب سے زیادہ ہلاکتیں اٹلی میں ہوئیں جہاں مرنے والوں میں 70 فیصد مرد تھے جبکہ چین میں 60 فیصد مرد متاثر ہوئے۔
پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے باعث اب تک سامنے آنے والی ہلاکتوں اور تصدیق شدہ متاثرہ مریضوں کی تعداد میں عورتوں کے مقابلے میں مردوں کی شرح زیادہ ہے۔