اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد حسین چوہدری نے سوال کیا ہے کہ کورونا وائرس کیخلاف جنگ میں پاکستانی جامعات کہاں ہیں اور کیا کردار ادا کررہی ہیں؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں فواد چوہدری نے کہا کہ دینا کی تمام یونیورسٹیز ریسرچ اور پالیسی پیپرز کے زریعے کورونا وائرس کیخلاف اپنی حکومتوں کی رہنمائی کررہی ہیں، پاکستانی یونیورسٹیاں کیوں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ہمیں سب سے بڑھ کر کام کرنا ہوگا، وائس چانسلرز کو ریسرچ شروع کروانی ہونگی۔
فواد چوہدری کے اس سوال پر عوام نے ان سے ہی سوال کر ڈالے۔
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا، 'ہنر مند بیروزگار پی ایچ ڈیز نے اپنے حقوق کیلئے بارہا دستک دی، یہاں تک کہ احتجاج بھی کیا۔ لیکن آپ لوگ جگاڑ بازی میں مصروف رہے۔ اب باہر سے ہی اپمورٹڈ سائنس دانوں اور بیٹریوں کو لیکر آئیں۔ آپ ایچ ای سی سے کیوں نہیں پوچھتے کہ ریسرچ بجٹ کہاں خرچ کیا؟ کیا بڑے لوگوں کا کوئی احتساب ہوگا؟'
1/2 the unemployed PhDs with skills knock again and again to get their right even protested bt you guys were busy in JUGAR BAZI, go and bring imported scientist and batteries. Why you guys not asked #HEC whr they spent research budget? Any audit of big guns?
— Sajid Fiaz, PhD (@sajidfiaz50) March 28, 2020
ایک اور صارف نے فواد چوہدری سے سوال کرتے ہوئے کہا، ' آپ اپنے ذرائع کا استعمال کرنے اور اس حوالے ریموٹ میٹنگ بلانے کے بجائے ٹویٹس کیوں کررہے ہیں؟'
Why are you tweeting about it instead of using your networks and having a remote meeting to discuss what can be done
— Shehzil Malik (@shehzilm) March 28, 2020
جامشورو یونیورسٹی کی پروفیسر ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے سوال کیا کہ تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے یونیورسٹیز کو کتنی گرانٹ دی گئی؟ پہلے ہمیں اپنی اعلیٰ تعلیمی پالیسی سے روشناس تو کروائیں۔
How much grants given to Universities by PTI government , first enlighten us about your higher education policy.
— Dr.Arfana Mallah (@Arfanamallah) March 28, 2020
سیف شاہ نامی صارف نے کچرے میں پڑے فائنل ایئر تھیسز کی تصویر کے ساتھ لکھا، 'یہ طالبعلموں کے فائنل ایئر کے تھیسز ہیں، جو ہر سال کچرے میں پھینکے جاتے ہیں۔ ایسا تو ہوگا ہی جب سڑکوں، بی آر ٹی اور میٹرو کو تعلیم پر ترجیح دی جائے گی۔'
These are final year thesis of students, thrown every year in trash. This happens only when we prefer roads, BRT and metro over education pic.twitter.com/df03HYEZ8I
— Saif Shah (@saifshah4444) March 28, 2020
فواد چوہدری کے اس ٹویٹ نا صرف پاکستان میں کئی تنقیدی سوالات اٹھائے گئے بلکہ بھارت سمیت دنیا بھر میں بھی پاکستانی تعلیمی نظام کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔