Aaj Logo

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2020 09:07am

فواد چوہدری کے ایک سوال نے ان پر ہی سوالات کی بارش کروادی

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد حسین چوہدری نے سوال کیا ہے کہ کورونا وائرس کیخلاف جنگ میں پاکستانی جامعات کہاں ہیں اور کیا کردار ادا کررہی ہیں؟

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں فواد چوہدری نے کہا کہ دینا کی تمام یونیورسٹیز ریسرچ اور پالیسی پیپرز کے زریعے کورونا وائرس کیخلاف اپنی حکومتوں کی رہنمائی کررہی ہیں، پاکستانی یونیورسٹیاں کیوں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں؟

انہوں نے کہا کہ ہمیں سب سے بڑھ کر کام کرنا ہوگا، وائس چانسلرز کو ریسرچ شروع کروانی ہونگی۔

فواد چوہدری کے اس سوال پر عوام نے ان سے ہی سوال کر ڈالے۔

ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا، 'ہنر مند بیروزگار پی ایچ ڈیز نے اپنے حقوق کیلئے بارہا دستک دی، یہاں تک کہ احتجاج بھی کیا۔ لیکن آپ لوگ جگاڑ بازی میں مصروف رہے۔ اب باہر سے ہی  اپمورٹڈ سائنس دانوں اور بیٹریوں کو لیکر آئیں۔ آپ ایچ ای سی سے کیوں نہیں پوچھتے کہ ریسرچ بجٹ کہاں خرچ کیا؟ کیا بڑے لوگوں کا کوئی احتساب ہوگا؟'

ایک اور صارف نے فواد چوہدری سے سوال کرتے ہوئے کہا، ' آپ اپنے ذرائع کا استعمال کرنے اور اس حوالے ریموٹ میٹنگ بلانے کے بجائے ٹویٹس کیوں کررہے ہیں؟'

جامشورو یونیورسٹی کی پروفیسر ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے سوال کیا کہ تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے یونیورسٹیز کو کتنی گرانٹ دی گئی؟ پہلے ہمیں اپنی اعلیٰ تعلیمی پالیسی سے روشناس تو کروائیں۔

سیف شاہ نامی صارف نے کچرے میں پڑے فائنل ایئر تھیسز کی تصویر کے ساتھ لکھا، 'یہ طالبعلموں کے فائنل ایئر کے تھیسز ہیں، جو ہر سال کچرے میں پھینکے جاتے ہیں۔ ایسا تو ہوگا ہی جب سڑکوں، بی آر ٹی اور میٹرو کو تعلیم پر ترجیح دی جائے  گی۔'

فواد چوہدری کے اس ٹویٹ نا صرف پاکستان میں کئی تنقیدی  سوالات اٹھائے گئے بلکہ بھارت سمیت دنیا بھر میں بھی پاکستانی تعلیمی نظام کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Read Comments