وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اینکر پرسنز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے 75 فیصد کیسز باہر سے آئے ہیں۔
انہوں نے اینکر پرسنز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کئی سال سے حکومت کرنے والا طبقہ آج حکومت پر اسپتال نہ ہونے کی وجہ سے تنقید کررہا ہے۔ کورونا وائرس سے نمٹنا بڑے ممالک کیلئے بھی آسان نہیں ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب کورونا وائرس کا مسئلہ آیا تو صوبوں کا مختلف رویہ سامنے آیا، ہمیں سوچ سمجھ کرلاک ڈاؤن کے فیصلے پر عمل کرنا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں، اُنہیں واپس لانے کیلئے حکومت پروالدین کا بہت دباؤ تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسکریننگ کے بغیر ہم اوور سیز پاکستانیوں کو آنے نہیں دیں گے، اسکریننگ کیلئے آلات بھی جلد پاکستان آجائیں گے اور 4 اپریل سے مکمل اسکریننگ کے بعد اوور سیز پاکستانیوں کو واپسی کی اجازت دے رہے ہیں۔
وزیراعظم نے ایک بارپھر کہا کہ عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، یہاں کسی چیز کی کمی نہیں ہے اور اب گڈز ٹرانسپورٹ بحال ہوگئی ہے۔
انہوں نے لاک ڈاؤن کے حوالے سے ایک بار پھر کہا کہ اگر ہم نے ایک دم لاک ڈاؤن کردیا تو ڈیلی ویجز پر کام کرنے والوں کیلئے سخت مسئلہ ہوگا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ کا خاص کرم ہے کہ کورونا وائرس دیگر ممالک کی طرح یہاں نہیں پھیلا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اٹلی میں ایک دن میں 600 سے 700 افراد مررہے ہیں لیکن پاکستان میں اب تک کورونا وائرس سے صرف 9 افراد کا انتقال ہوا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسٹیٹ بینک میں ایک اکاؤنٹ کھولوں گا جس میں اوورسیز پاکستانی پیسے بھجوائیں تاکہ ہم پر دباؤ کم ہو۔ انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کو بڑا اثاثہ قرار دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کی وبا پھیلنے پر ایران سے کنٹرول نہ ہوسکا اور انہوں نے پاکستانیوں کو واپس دکھیل دیا۔
انہوں نے اینکر پرسنز سے گفتگو میں میڈیکل عملے کو ہیلتھ رسک الاؤنس دینے کا اعلان بھی کیا۔
انہوں نے لاک ڈاؤن کے دوران گرفتار کئے جانے افراد کی رہائی کا حکم بھی دے دیا۔
وزیراعظم نے 31 مارچ کو کورونا ریلیف ٹائیگرز فورس بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نوجوانوں کی ایک فورس بنا رہے ہیں جس کیلئے سٹیزن پورٹل سے ممبر شپ کریں گے۔
انہوں نے آزاد اور غیرجانبدار میڈیا کو اپنی طاقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت آزاد میڈیا کے بغیر نہیں چل سکتی، میڈیا ورکرز بھی فرنٹ لائن پر ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے 1296 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ 9 افراد ابدی نیند بھی سوچکے ہیں۔