Aaj Logo

شائع 26 مارچ 2020 05:33am

سعودی عرب کورونا وائرس کے علاج کیلئے "حلال ویکسین" بنا رہا ہے

سعودی عرب کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی میں کورونا  وائرس کے علاج کیلئے حلال ویکسین بنا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایک سعوی دوا ساز کمپنی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ماذن حسنین نے بتایا ہے کہ کورونا کے علاج کیلئے حلال ویکسین کی تیاری دریافت کے آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں یقین ہے ایک سال کے اندر اندر یہ ویکسین مارکیٹ میں آجائے گی اور اس سے کورونا کے مریضوں کا علاج ہوسکے گا۔

ڈاکٹر ماذن حسنین نے کہا کہ مملکت میں ویکسین بنانے کیلئے چند مشکلات کا سامنا ہے تاہم وہ اس مشکل کو حل کرنے کیلئے شدید محنت کر رہے ہیں اور انہیں امید ہے کہ وہ اس میں کامیاب بھی ہوجائیں گے۔

خیال رہے کہ آج سعودی میں کورونا وائرس کا دوسری مریض جاں بحق ہوگیا ہے۔

اب تک مملکت میں کورونا وائرس کی وجہ سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 2ہوگئی ہے۔

سعودی وزیرِ صحت نے کورونا کی وجہ سے دوسری ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ وزیرِ صحت نے مزید بتایا ہے کہ مملکت میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 900 ہوگئی ہے۔

وزیرِ صحت نے کہا ہے کہ آج مملکت میں کورونا کے 133 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ دوسری جانب سعودی عرب میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کے خطرات کو مدنظررکھتے ہوئے شاہ حکومت کی جانب سے تمام ریجنز میں کرفیو لگانے کا اعلان کر دیا گیا ہے جس کے بعد آج دوپہر 3 بجے سے تمام ریجنز میں مکمل کرفیو لگا دیا جائے گا۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے شاہی فرمان جاری کرتے ہوئے نئے اقدامات کی منظوری دی ہے۔

حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کے مطابق کسی ایک ریجن کے شخص کو کسی بھی دوسری ریجن میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ریاض، مکہ اور مدینہ میں شہروں کے حوالے سے کرفیو لگا دیا گیا ہے جس کےمطابق کوئی بھی شخص نہ ان تین شہروں میں داخل ہو سکتا ہے اور نہ ہی ان شہروں سے باہر جا سکتا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عوام کی بہتری او ر کورونا وائرس کو کنٹرول کرنے کیلئے ہی کیا گیا ہے۔

Read Comments