بیجنگ : چین کے سب سے زیادہ کورونا وائرس سے متاثرہ شہر "ووہان" میں ہونے والی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بلڈ گروپ (A) والے افراد کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے سب سے زیادہ امکانات ہیں۔
چین میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد پر کی جانے والی تحقیق کے دوران یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ جن افراد کا بلڈ گروپ(O) ہے ان کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے سب سے کم امکانات ہیں۔
ڈیلی میل کا کہنا ہے ہے کہ تحقیق کے مطابق ووہان کی آبادی میں 34 فیصد لوگوں میں بلڈ گروپ(O) پایا جاتا ہے جبکہ بلڈ گروپ (A) رکھنے والے لوگوں کی شرح 32 فیصد ہے ۔
کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی فہرست میں جن لوگوں کا بلڈ گروپ (O) تھا ان کی شرح 25 فیصد رہی جبکہ دوسری جانب بلڈ گروپ (A) والے افراد کی شرح 41 فیصد تھی۔
چین کے صوبے ”ہوبائے“ میں تین ہسپتالوں سے محققین نے کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے 2 ہزار 173 افراد کے نمونے حاصل کیے جن میں وائرس کے باعث ہلاک ہونے والے 206 افراد بھی شامل تھے۔
تحقیق کے دوران ان افراد کے نمونوں کا موازنہ ووہان میں ہی موجود 3694 صحت مند افراد کے نمونوں کے ساتھ کیا گیا جو اسی علاقے میں رہ رہے تھے۔
مرنے والے 206 افراد میں سے 85 کا بلڈ گروپ (A) تھا جو کہ مجموعی ہلاکتوں کا 41 فیصد ہے، جبکہ وائر س کے باعث مرنے والوں میں صرف 52 افراد ایسے تھے جن کا بلڈ گروپ (O) تھا جو کہ اموات کا ایک چوتھائی تھا اور اموات کا 25 فیصد بنتا ہے۔
چین کے 11 ملین کی آباد ی والے شہر ووہان میں 34 فیصد لوگ ایسے ہیں جن کا بلڈ گروپ A ہے ۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بلڈ گروپ (A) والے افراد کو اپنا زیادہ خیال رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ وائرس سے متاثر ہونے کے امکانات کم سے کم ہوں ، یہ تحقیق آن لائن "medrxiv" پر شائع کی گئی ہے۔ کورونا وائر سے متاثرہ افراد جن کا بلڈ گروپ (A) ہے انہیں ممکنہ طور پر زیادہ نگرانی اور جارحانہ علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔
لیبارٹری آف ایکسپریمنٹل ہیماٹولوجی کے محقق "گاﺅ ینگ دائی" نے ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ سے گفتگو میں بتایا کہ یہ تحقیق ممکنہ طور پر طبی حکام کیلئے مدد گار ثابت ہو، لیکن عام شہریوں کو اس اعدادو شمار کو بہت زیادہ سنجیدہ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ کا بلڈ گروپ (A) ہے تو اس میں پریشان ہونے والی کوئی بات نہیں کیونکہ اس یہ مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ آپ سو فیصد کورونا سے متاثر ہوں گے اور اگر آپ کا بلڈ گروپ (O) ہے تو اس کا بھی یہ مطلب نہیں ہے کہ بالکل محفوظ ہیں، اس لیے آپ کو چاہیے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور اپنے ہاتھ اچھی طرح دھوئیں۔