معروف صحافی سمیع ابراہیم کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر پر کرونا وائرس کے حوالے سے کئی رپورٹس آئی ہیں، خاص طور پر چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین کے شہر ووہان میں پھیلنے والا وائرس امریکا سے آیا ہے۔ چین نے اس وائرس کو پیدا نہیں کیا جس کے بعد یہ بحث شروع ہو گئی کہ کیا یہ واقعی کوئی بائیولوجیکل ہتھیار تھا یا کوئی تجربہ تھا جو بگڑ گیا۔
سمیع ابراہیم کا کہنا ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر نے بھی یہ بات کی ہے کہ ایرانی انٹیلیجنس کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس قدرتی آفت نہیں بلکہ یہ ایک سازش کے تحت پھیلایا گئے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں پر ایک بات بہت عجیب ہے کہ سوشل میڈیا پرایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں عراق کے سابق صدام حسین جن کو امریکا نے مار دیا تھا، وہ اپنی حکومت کی ایک میٹنگ میں کہہ رہے ہیں کہ امریکا نے ہمیں دھمکی دی ہے کہ ہماری بات نہ مانی گئی تو وائرس پھیلا دیں گے۔ عربی میں یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر موجود ہے۔
نوے کی دہائی میں صدام حسین ایک میٹنگ میں بتا رہے ہیں کہ امریکہ نے عراق پر کورونا وائرس چھوڑنے کی دھمکی دی ہے pic.twitter.com/QgZGxDzGyV
— Ijazbhutta (@Ijazbhuttaa) March 15, 2020
صحافی سمیع ابراہیم نے بتایا کہ اس کے علاوہ چین نے کچھ ایسی ویڈیوز بھی اپلوڈ کی ہیں جن میں لوگوں کو وائرس پھیلاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ پوری دنیا گھبراہٹ کا شکار ہے، امریکا کی ایک ریاست میں ایک لاکھ سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہیں۔ اگر اس وائرس کو کنٹرول نہ کیا گیا تو ہلاکتیں بہت زیادہ ہوں گی۔ امریکا میں بھی یہ وائرس تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ دنیا کے تقریباً نصف ممالک کو متاثر کرنے والے کرونا وائرس سے متعلق چینی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ عین ممکن ہے کہ مذکورہ وائرس کو امریکی فوج ووہان لے کر آئی تھی۔
یہ پہلا موقع ہے کہ چینی حکومت نے واضح طور پر کہا ہے کہ عین ممکن ہے کہ کورونا وائرس کو امریکا نے چین میں پھیلایا، اس سے قبل متعدد میڈیا ہاﺅسز اور سوشل میڈیا پر ایسی خبریں گردش کرتی ہیں رہیں کہ امریکا نے ہی حیاتیاتی حملے کے تحت کورونا وائرس کو چین بھیجا تاہم ایسی رپورٹس میں کسی بھی امریکی یا چینی عہدیدار کا کوئی حوالہ نہیں دیا گیا۔
متعدد ویب سائٹس اور انٹرنیٹ پر کورونا وائرس سے متعلق متعدد تھیوریز اور افواہیں موجود ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس چین اور امریکا کی پیداوار ہے اور دونوں ممالک نے ایک دوسرے سے بدلا لینے کے لیے ایسا کیا، تاہم ایسی افواہوں پر چین اور امریکی عہدیداروں نے کوئی وضاحت نہیں کی تھی لیکن اب چینی محکمہ خارجہ نے امریکی سینیٹ کی ذیلی کمیٹی کے ایک اجلاس کی ویڈیو کو ثبوت بنا کر دعویٰ کیا ہے کہ دراصل کورونا وائرس کو امریکی فوج ہی چین کے شہر ووہان لے کر آئی تھی۔