کورونا وائرس کے نئے مریض تفتان میں قائم قرنطینہ میں چودہ روز گزار چکے تھے لیکن اس کے باوجود اِن میں وائرس کی تصدیق ہوئی ۔ صورتحال نے حکومتی اقدامات پر سوالات اُٹھادیے۔
پاک ایران سرحد پر ناقص انتظامات ، قرنطینہ کے نام پر حکومت نے عوام سے مذاق کیا ہےاور تفتان ملک میں کورونا وائرس کی جڑ بن گیا۔
ایران سے ہزاروں پاکستانی زائرین واپس آئے ۔ حکومت نے زائرین کو گھروں کو بھیجنے کے بجائے تفتان میں ٹھہرایا ۔ کسی کو آئسولیٹ کیا نہ ہی چیک اپ کا کوئی انتظام کیا۔
ایک ایک کمرے میں درجنوں لوگوں کو رکھا گیا ۔ بچے ساتھ کھیلتے نظر آئے۔زائرین حکومت پر برستے رہے۔
حکومتی غیرسنجدگی کا اتنا عالم تھا کہ قرنطینہ میں بازار تک لگ گیا لیکن کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔
حکومت کے اِن ناقص انتظامات کے باعث یہاں سے صوبوں میں پہنچے والے پچاس فیصد زائرین میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔
کورونا وائرس کی روک تھام کیلیے اٹھائے گئے اقدامات ۔ حکومت کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث اس کے پھیلاؤ کا سبب بن چکے ہیں لیکن وفاقی حکومت کے نمائندے پریس کانفرنسز سے آگے کچھ کرتے نظر نہیں آرہے ۔