Aaj Logo

شائع 16 مارچ 2020 03:12pm

دفتر خارجہ کو کلبھوشن کا ذکر نہ کرنیکی نواز شریف کی ہدایت

 

سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں دفتر خارجہ کو کلبھوشن کا ذکر نہ کرنے کی ہدایت کا انکشاف منظرعام پر آیا ہے۔

یہ انکشاف سابق ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے مزید اپنے الزام میں شریف خاندان کو بھارت کا حامی قرار دیا۔

تسنیم اسلم نے مزید کہا کہ  نواز شریف  نے دورہ دہلی کے دوران حریت رہنماؤں سے ملاقات نہیں کی تھی۔

تسنیم اسلم نے  کہا کہ  نواز شریف کی ہدایت تھی کہ بھارت کے خلاف کوئی بات نہیں کی جائیگی، ۔

تسنیم اسلم  نے دعویٰ کیا کہ  نواز شریف کو ذاتی حیثیت میں بھارت نواز پالیسی سے فائدہ ہوا ہو لیکن اس سے ملک کو کسی قسم کا فائدہ نہیں ہوا۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر ایک بیان میں وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے اس انٹرویو کی تائید کی اور کہا کہ  اس حوالے سے وہ پہلے ہی آگاہ تھیں۔

دوسری جانب اس حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے لیگی رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بحیثیت وزیر خارجہ اور وزیر دفاع انہوں نے بھارت سے متعلق سخت رویہ اپنایا، ان کو کسی نے اس حوالے سے نہیں روکا۔

خواجہ آصف نے تسنیم اسلم کے بیان کو سیاسی قرار دیا ۔ اپنے ٹوئیٹ میں انہوں نے وزیراعظم عمران خان کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ کبھی موجودہ وزیراعظم نے تو کلبھوشن کا نام نہیں لیا ۔

واضح رہے کہ دوہزارسولہ میں اقوام متحدہ سے خطاب میں سابق وزیراعظم نواز شریف مقبوضہ کشمیر کا معا ملہ بھرپور طور پر اٹھایا تھا اور اس معاملے پر مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

Read Comments