کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے اختیار ملنے کے بعد 14 غیرملکی کھلاڑیوں اور ایک کوچ نے لیگ چھوڑ کر جانے کا فیصلہ کرلیا۔ آج کراچی سے غیرملکی پرواز کے ذریعے وطن واپس جائیں گے۔
ایلکس ہیلز، جیسن روئے، کارلوس بریتھ ویٹ واپس جانے والے کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ رائلی روسو، جیمز وِنس، ٹام بینٹن، لیا ڈوسن، لوئن گریگری، لیام لیونگ اسٹون اور ٹائمل ملز بھی واپس جانے والے کھلاڑیوں میں شامل ہیں جبکہ کوچ جیمز فوسٹر نے بھی واپس جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسلام آباد یونائیٹڈ کے ڈیل اسٹین، کولن منرو، لیوک رونکی اور ڈیوڈ ملان نے بھی لیگ سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
They are going back to home😓
Alex Hales
Rilee Rossouw
James Vince
Tom Banton
Carlos Brathwaite
Liam Dawson
James Foster
Lewis Gregory
Liam Livingstone
Jason Roy
Tymal Mills #PSL2020 #PSL5 pic.twitter.com/JcPubRkGUf
— Rashid Aristotle (@Aristotle_Speak) March 13, 2020
اب تک مندرجہ ذیل کھلاڑیوں نے ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 چھوڑ کر جانے کی تصدیق کردی ہے۔
کراچی کنگز: ایلکس ہیلز
ملتان سلطانز: رائیلی روسو اور جیمز ونس
پشاور زلمی: ٹام بنٹن، کارلوس بریتھ ویٹ، لیام ڈاسن، جیمز فوسٹر (کوچ)، لوئس گریگری اور لیام لیونگ اسٹون
کوئٹہ گلیڈٰ ایٹرز: جیسن رائے اور ٹائمل ملز
اسلام آباد یونائیٹڈ: ڈیل اسٹین، کولن منرو، لیوک رونکی اور ڈیوڈ ملان
چیف ایگزیکٹیو پی سی بی وسیم خان کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں صورتحال مسلسل تبدیل ہورہی ہے جس پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج پی سی بی اور تمام ٹیموں کے مالکان نے اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے تمام کھلاڑیوں کو اپنی مرضی سے لیگ چھوڑنے کی اجازت دے دی ہے کیونکہ کھلاڑیوں کااعتماد اور یقین پی سی بی کے لیے سب سے اہم ہے۔
چیف ایگزیکٹیو پی سی بی نے مزید کہا کہ وہ یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ فی الحال 10 کھلاڑیوں اور ایک کوچ کی جانب سے لیگ چھوڑنے کا فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے کہ انہیں مستقبل میں فلائٹ آپریشن معطل ہونے یا اپنے ممالک کے بارڈر بند ہونے کا خطرہ ہے۔
وسیم خان نے کہا کہ پی سی بی ان تمام کھلاڑیوں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنائے گا، دیگر کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کے لیے بھی یہی پروٹوکول اپنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کی طرح پی سی بی صورتحال کا مسلسل جائزہ لیتا رہے گا اور ایونٹ کے شرکاء کی حفاظت اور صحت سے متعلق کوئی بھی فیصلہ کرنے سے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرے گا۔