لاہور: منگل کے روز لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے مابین کھیلے گئے ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کے 24 ویں میچ کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر لاہور قلندرز کے دلبر حسین پر جرمانہ عائد کردیا گیا ہے۔
دلبر حسین کو ضابطہ اخلاق کی شق 2.5 کی خلاف ورزی کرنے پر میچ فیس کا 5 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ ضابطہ اخلاق میں شامل یہ شق بلے باز کو آؤٹ کرنے کے بعد نامناسب زبان، اشارے یا ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے اشتعال دلانے سے متعلق ہے۔
یہ واقعہ میچ کے دوران پہلی اننگز کے 18 ویں اوور میں اس وقت پیش آیا جب لاہور قلندرز کے دلبر حسین نے پشاور زلمی کے حیدر علی کو آؤٹ کرنے کے بعد ایسے ردعمل کا اظہار کیا جو بیٹسمین کو اشتعال دلا سکتا تھا۔
اس دوران سلو اوور ریٹ کے باعث پشاور زلمی پر جرمانہ عائد کردیا گیا ہے۔ پہلی بار اس جرم کا ارتکاب کرنے کے باعث پشاور زلمی کی پلیئنگ الیون میں شامل تمام کھلاڑیوں پر میچ فیس کا 10 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ سلو اوور ریٹ کے باعث پشاور زلمی کے خلاف کارروائی پی سی بی کے ضابطہ اخلاق برائے کھلاڑی اور اسپورٹ اسٹاف کی شق 2.22 کے تحت کی گئی ہے۔
اگر پشاور زلمی کی ٹیم ایونٹ میں دوسری مرتبہ سلو اوور ریٹ کے جرم کی مرتکب پائی جاتی ہے تو پلیئنگ الیون میں شامل تمام کھلاڑیوں پر میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
آن فیلڈ امپائرز علیم ڈار اور مائیکل گف، تھرڈ امپائر آصف یعقوب اور فورتھ امپائر ناصر حسین نے دلبر حسین اور پشاور زلمی کی ٹیم پر چارجز عائد کئے۔ جس پر میچ ریفری محمد انیس نے کاروائی کرتے ہوئے جرمانے کی سزائیں سنائیں۔