فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے پاکستان کو منی لانڈنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کیلئے مزید شرائط سامنے آ گئی ہیں، جن کے تحت بیرونی ممالک سفر کرنے والے پاکستانیوں کا ڈیٹا بنک قائم کیا جائے گا۔
حکومتی ذرائع کےمطابق ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کیلئے مزید سخت اقدامات اٹھانے کی سفارش کی گئی ہے جس پر قانون سازی کا عمل آئندہ ہفتے شروع کردیا جائے گا۔
ذرائع کےمطابق اس ڈیٹا بنک میں بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانی شہریوں کو اپنے ساتھ لےجانےوالے رقم کی تفصلات کے ساتھ ساتھ جہاز کےٹکٹ کے اخراجات کی تفصیلات بھی فراہم کرنا ہوں گی۔
بیرون ممالک سفرکرنے والے پاکستانیوں کوسفری اخراجات کے ذرائع بھی بتانا ہوں گے کہ انہوں نے یہ رقم کہاں سے حاصل کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے جیولرز، پرائیویٹ پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور رئیل اسٹیٹ کے کاروبارکو ریگولیٹ کرنے کے لیے قوانین تیار کرنے شروع کر دیے ہیں۔ جس میں تجویز دی گی ہے کہ جیولرز تمام ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ ایف بی آر کو پیش کریں گے جبکہ ان کے ٹیکس گوشواروں کے لیے خصوصی فارم بنانے کی تجویز زیرغور ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے ڈاکٹروں اور وکلاء کی آمدن بھی ریگولیٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے جون تک مہلت دے رکھی ہے۔