وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ جو بھی ہوجائے بجلی اور گیس کی قیمتیں مزید نہیں بڑھنے دیں گے بلکہ انہیں کم کریں گے۔
وزیراعظم نے آٹا اور چینی کے بحران میں ذخیرہ اندوزی کرکے پیسہ بنانے والوں کے خلاف رپورٹ آنے پر سزائیں دینے کا اعلان کردیا۔
مہمند میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے دنیا میں مثال بننا تھا اور وہ مثال مدینہ کی ریاست کا اصول تھا، ہمارا احساس پروگرام مدینہ کے ماڈل پر ہے، جو لوگ زندگی کی ریس میں پیچھے رہ گئے ریاست ان کی ذمہ دار ہے، قبائلی عوام باقی دیگر پاکستانیوں سے پیچھے رہ گئے، یہاں غربت اور بیروزگاری ہے، اب انہیں ترقی دینے کا موقع ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی تقریر نہیں، یہ میرا دینی فرض ہے، جب وزیراعظم بن کر چین گیا تو ان سے پوچھا کہ کروڑوں لوگوں کو غربت سے کیسے نکالا۔
انہوں نے انڈسٹری لگائی، اس سے بننے والے پیسے لوگوں کی مدد کی اور نچلے طبقے پر دولت خرچ کی۔وزیراعظم نے مہمند میں زیتون کے باغات لگانے اور تھری جی اور فور جی سروس کا بھی اعلان کیا اور اس کی ذمہ داری وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کو دی۔
عمران خان نے کہا کہ پچھلی حکومت نے گیس کا 15 سال کا معاہدہ کیا ہے اور جتنی قیمت پر معاہدہ ہوا ہے اس کے مقابلے میں 30 فیصد دنیا میں گیس خریدی جاسکتی ہے لیکن ہم نہیں خرید سکتے لیکن جو بھی ہوجائے گیس اور بجلی کی قیمت نہیں بڑھائیں گے بلکہ کم کریں گے۔
وزیراعظم نے ایک بار پھر نام لیے بغیر سابق وزیراعظم نوازشریف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ عوام کبھی اس پارٹی کو ووٹ نہ دیں جس کے سربراہ کے ملک سے باہر بڑے محلات اور بزنس ہوں، آپ نے تماشہ دیکھا ہے سارا ٹبر باہر بیٹھا ہوا ہے، یہ کس چیز سے ڈر رہے ہیں، جب پاناما پر ہاتھ ڈالا تو مجھ پر انتقامی کارروائی شروع لیکن میں نے چالیس چالیس سال پرانے کاغذات عدالت میں جمع کرائے میں تو باہر نہیں بھاگا۔
وزیراعظم نے اعلان کیا کہ آٹا اور چینی کے بحران میں جن لوگوں نے ذخیرہ اندوزی کرکے پیسہ بنایا، وعدہ کرتا ہوں انہیں نہیں چھوڑوں گا، رپورٹ آنے والی ہے سب کو سزائیں دیں گے۔