Aaj Logo

اپ ڈیٹ 09 مارچ 2020 08:54am

’مارکیٹ میں ٹوائلٹ پیپرز نہ ملیں تو ہمارا اخبار استعمال کریں‘

کورونا وائرس کے خوف سے جہاں لوگ ماسک اور ہینڈ سینیٹائزرز اکٹھے کر رہے ہیں وہیں مغربی ممالک میں لوگوں کو یہ فکر لاحق ہے کہ کہیں ٹوائلٹ پیپرز ختم نہ ہو جائیں۔

اسی خدشے کے پیش نظر ٹوائلٹ پیپرز کی مانگ میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے جس کے باعث ٹوائلٹ پیپرز مختلف ممالک کی مارکیٹوں سے غائب ہوگئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس بحران کو دیکھتے ہوئے آسٹریلیا کے اخبار "این ٹی نیوز" نے آٹھ صفحات کا اضافہ کردیا ہے تاکہ لوگ ایمرجنسی ٹوائلٹ پیپر کی جگہ اخبار استعمال کر سکیں۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا سمیت مغربی ممالک میں لوگ پانی کی جگہ باتھ رومز میں ٹوائلٹ پیپرز استعمال کرتے ہیں۔

اخبار نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر "ٹوائلٹ پیپر کرائسس" کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 'ہاں، ہم نے یہ کیا ہے۔'

اخبار نے اپنے پہلے صفحے پر ایک پیغام بھی لکھا ہے کہ 'ہم نے اخبار کے اندر آپ کے لیے آٹھ صفحات مختص کیے ہیں تاکہ آپ انہیں کسی ایمرجنسی کی صورت میں استعمال کر سکیں۔'

ٹوئٹر پر یہ خبر وائرل ہو چکی ہے اور ہیش ٹیگ "ٹوائلٹ پیپر ایمرجنسی" ٹرینڈ کر رہا ہے جس میں لوگ اپنے ردعمل کا بھی اظہار کر رہے ہیں۔

آسٹریلیا کے بڑے شاپنگ مالز میں کوسٹکو، ٹارگٹ اور وال مارٹ کا نام آتا ہے جہاں ٹشو پیپرز، ٹوائلٹ پیرز اور ہینڈ سینیٹائزرز سمیت روزمرہ استعمال کی اشیا کا بحران ہے کیونکہ لوگوں کو خوف ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے کہیں مارکیٹیں بند نہ کر دی جائیں۔

دوسری طرف حکومت لوگوں کو اندھا دھند اشیا کی خریداری اور افراتفری نہ پھیلانے کی ہدایت کر رہی ہے۔ لیکن لوگ حکومت کی بات ان سنی کرتے ہوئے یہ چیزیں اپنے گھروں میں اکٹھی کر رہے ہیں۔

اس سے قبل ٹوائلٹ پیپرز کا بحران ہانگ کانگ میں پیدا ہوا تھا جہاں اسٹورز پر ٹوائلٹ پیپرز خریدنے والے لوگوں کی لمبی لائنیں لگ گئی تھیں اور بعض جگہوں پر لوگوں میں ٹوائلٹ پیپرز خریدنے پر جھگڑے بھی ہوئے تھے۔

آسٹریلیا میں ابھی تک کورونا وائرس سے تین ہلاکتیں ہوئی ہیں اور 74 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

Read Comments