کورنا وائرس نے دنیا بھر میں پنجے گاڑھ رکھے ہیں، ستر ممالک میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد نوے ہزار ہوگئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے وائرس کے باعث بڑھتی اموات اور بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اٹلی میں 52، جنوبی کوریا میں 29، جاپان میں 12 افراد وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔
امریکا میں کورونا سے 6 افراد ہلاک ہوئے جبکہ کیسز کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی۔
امریکی صدر فارماسیوٹیکل اور بائیوٹیک کمپنیز کے سربراہان سے ملاقات میں ڈاکٹرز سے الجھ پڑے، کہا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین چند ماہ میں چاہیے۔
جنوبی کوریا میں کورونا وائرس پھیلانے والے پادری نے معافی مانگ لی، پادری حکام کو آگاہ کیے بغیر ملک بھرمیں گھومتا رہا۔
ادھر سینیگال اور سعودی عرب میں بھی پہلا کیس سامنے آگیا. حفاظتی اقدامات کے پیش نظر ٹویٹر کے ملازمین کو گھر پر ہی کام کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر دنیا کو ایک غیر یقینی خطرے کا سامنا ہے۔ یہ وائرس نیا ہے لیکن درست اقدامات سے اس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے۔