Aaj Logo

اپ ڈیٹ 02 مارچ 2020 07:35am

ایف-16 نے دو ایس یو-24 فینسر طیارے مار گرائے

ادلب: ترکی نے سرحدی شہر ادلب کی حدود میں شامی فضائیہ کے 2 طیاروں کو مار گرایا، شام کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ طیاروں کی تباہی میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور دونوں طیاروں کے پائلٹس بحفاظت ایجیکٹ کرگئے۔

الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ترکی نے شمال مغربی ادلب پر ایک ایسے وقت میں 2 شامی طیاروں کو مار گرایا ہے جب شامی فوج نے خطے میں ترکی کا ایک ڈرون طیارہ تباہ کیا تھا۔

اتوار کے روز ترک وزارت دفاع نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ انہوں نے اپنے ڈرون کا بدلہ شام کے 2 ایس یو 24 جنگی جہاز گرا کر لے لیا ہے۔

ترک فورسز کی جانب سے حلب میں واقع النیراب ایئر پورٹ پر فضائی حملے کرکے اس کو تباہ کردیا ہے، اس ایئر پورٹ کو شامی افواج ترک فورسز اور ادلب میں عام شہریوں پر بمباری کیلئے استعمال کر رہی تھی۔

خیال رہے کہ شام کے بشار الاسد کی فورسز کو روسی فضائیہ کی حمایت حاصل ہے اور انہوں نے حال ہی میں ادلب شہر پر قبضے کیلئے حملے شروع کیے ہیں، ادلب کے جنگجوﺅں کو ترکی کی حمایت حاصل ہے، جس کی وجہ سے دونوں ملک آمنے سامنے آگئے ہیں۔

واضح رہے کہ شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں جاری لڑائی کے دوران ترکی نے شامی فوج کے ٹھکانوں پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے ادلب اور حلب کے دیہی علاقوں میں ترکی کے ڈرون طیاروں کے حملوں کے نتیجے میں 26 شامی حکومت فورسز اور اس کے وفادار بندوق برداروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ انسانی حقوق گروپ کے مطابق گذشتہ 48 گھںٹوں کے دوران ترکی کے فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والے شامی فوجیوں کی تعداد 76 ہوگئی ہے۔

العربیہ چینل کے مطابق ترکی کے جنگی طیاروں نے زربہ، سراقب اور معرہ النعمان کے مضافات میں شامی فوج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

ترکی کی بمباری کے نتیجے میں ادلب میں لبنانی حزب اللہ کے 10 جنگجو ہلاک ہو گئے۔ حزب اللہ کے علاوہ دوسرے گروپوں کے چار جنگجو بھی مارے گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک ایرانی پاسداران انقلاب کا افسر بتایا جاتا ہے۔

ترک فوج نے شام میں کارروائی کے دوران بشارالاسد کی 13 فوجی گاڑیاں تباہ کیں۔

سیرین آبزرویٹری کے مطابق ادلب کے نواحی علاقوں بالخصوص جبل الزاویہ، سھل الغاب اور دیگر مقامات پر شامی فوج اور اپوزیشن جنگجوئوں کے درمیان لڑائی کے نتیجے میں 55 افراد ہلاک ہوئے۔ شامی فوج نے مزید چار دیہات باغیوں سے واپس لے لیے۔

اتوار کے روز روسی فوج نے ادلب کے مضافات اور حلب میں کفر نوران اور الاتارب میں اپوزیشن جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔

دوسری جانب شام کے صوبہ ادلب میں شامی اور روسی فوج کا مقابلہ کرنے والی ترک فوج کو ایک بار پھر امریکا کی مدد کی ضرورت پڑ گئی۔ ترکی نے ادلب میں لڑنے والے اپنے فوجیوں کے تحفظ اور دفاع کے لیے امریکا سے پیٹریاٹ میزائل فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاووش اوگلو نے ایک بیان میں کہا کہ شمال مغربی شام میں لڑنے والے ترک فوجیوں کے دفاع کے لیے ہمیں پیٹریاٹ میزائلوں کی ضرورت ہے۔ توقع ہے امریکا جلد ہی ہمیں پیٹریاٹ میزائلوں کی بیٹریاں فراہم کرے گا۔

قبل ازیں دوحا میں اپنے امریکی ہم منصب مائیک خیال رہے کہ رواں ماہ ادلب میں جاری لڑائی کے دوران اسد رجیم کی وفادار فورسز کے حملوں میں کم سے کم 55 ترک فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

Read Comments