Aaj Logo

شائع 22 فروری 2020 09:51am

آپریشن ردّالفساد کے 3 سال مکمل، دیرپا امن و استحکام کا اہم ترین مرحلہ جاری

دیرپا امن و استحکام کی منزل حاصل کرنے کا اہم ترین مرحلہ آپریشن رد الفساد کامیابی سے جاری ہے۔ وطن عزیز کو دوبارہ ترقی و خوشحالی کے دور میں لے جانے کے اس مشن کے آج تین سال مکمل ہو گئے ہیں۔ معمول کی زندگی بحال ہونے کے ساتھ ساتھ کھیلوں کے میدان بھی آباد ہوگئے ہیں جبکہ غیر ملکی سیاحوں کی آمد آمد ہے۔

آپریشن رد الفساد کا تین سال پہلے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی کمان میں آغاز ہوا۔ ان تین سالوں میں ملک بھر میں ایک لاکھ 49 ہزار سے زائد انٹیلی جینس بیسڈ آپریشنز کیے گئے۔

آپریشن رد الفساد کے تحت 2017 سے 2020ء تک کل 3 ہزار 800 سے زائد خطرات کے انتباہ جاری کیے گئے، ان آپریشن کے ذریعے تقریباً 400 سے زائد  مذموم منصوبے ناکام بنائے جبکہ فوجی عدالتوں نے 344 دہشتگردوں کو سزائے موت، 301 کو مختلف دورانیے کی سزائیں دیں جب کہ 5 کو بری کیا۔

آپریشن ردالفساد کے تحت پاک، افغان سرحد پر 2611 کلومیٹر میں سے 1450 کلومیٹر پر باڑ کی تنصیب مکمل کر لی گئی ہے۔ پرامن و مستحکم پاکستان کے عالمی سطح پر ادراک میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی عسکری سفارتکاری کا کلیدی کردار ہے۔

آپریشن ردالفساد کے نتیجے میں شہر قائد جرائم کی عالمی درجہ بندی میں چھٹے سے اکیانوے نمبر پر آ گیا جبکہ کبڈی ورلڈ کپ، سری لنکا، بنگلہ دیش کرکٹ ٹیموں کی آمد نے ثابت کیا، پاکستان پھر سے امن کا گہوارہ بن چکا ہے۔ یہ آپریشن ردالفساد کا ہی ثمر ہے کہ پہلی مرتبہ پاکستان سپر لیگ کا انعقاد پاکستان میں ہو رہا ہے۔

آپریشن رد الفساد کا آغاز ہوا تو آرمی چیف نے کہا تھا کہ ہر پاکستانی آپریشن رد الفساد کا سپاہی ہے۔ آئیں مل کر اپنے پاکستان کو محفوظ اور مضبوط بنائیں۔ تین سالوں میں عوام اور سیکیورٹی فورسز نے پاکستان کی تصویر میں امن کے رنگ بھر دیئے ہیں۔

Read Comments