کنٹینرز کی قلت اور کرائے میں اضافے کے باعث پھلوں اور سبزیوں کی برآمد مشکلات سے دوچار ہوگئی۔
برآمدکنندگان کا کہنا ہے کہ چین سے اشیا کی آمد میں کمی کی وجہ سے کنٹینرز کی قلت ہے، ماہانہ پندرہ سو کے بجائے صرف ایک ہزار کنٹینرز دستیاب ہیں، مشیر تجارت کو صورتحال سے آگاہ کردیا۔
پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات مشکلات سے دوچار ہوگئیں۔ برآمدات کے لئے کنٹینرز کم پڑ گئے۔
آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلی وحید احمد کے مطابق چین سے درآمدی مصنوعات کی آمد میں کمی کی وجہ سے پاکستان میں کنٹینر کی قلت پیدا ہوگئی۔
کینو، آلو اور پیاز کی برآمد عروج پر ہے تاہم برآمدکنندگان کو خالی کنٹینرز دستیاب نہیں۔
ماہانہ بنیادوں پر پندرہ سو کے لگ بھگ کنٹینرز کی ضرورت ہے، تاہم صرف ایک ہزار سے گیارہ سو کنٹینرز دستیاب ہیں
ان کا کہنا تھا شپنگ کمپنیوں کی جانب سے فریٹ چارجز میں اضافہ بھی ایکسپورٹ کمی کا سبب بن رہا ہے۔
ایسوسی ایشن نے اس صورتحال سے وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے۔