بھارت کے عالمی شہرت یافتہ موسیقار اے آر رحمان کی بیٹی خدیجہ رحمان نے اُن کے برقع اور نقاب کو طنز کا نشانہ بنانے والی ملعونہ و گستاخ تسلیمہ نسرین کو کرارا جواب دیتے ہوئے چُپ کروادیا۔
گزشتہ دنوں ٹوئٹر پر نام نہاد مصنفہ ملعونہ تسلیمہ نسرین نے خدیجہ رحمان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ 'میں اے آر رحمان کی موسیقی کو بہت پسند کرتی ہوں لیکن جب بھی میں اُن کی بیٹی کو دیکھتی ہوں تو گھُٹن محسوس کرتی ہوں'۔
I absolutely love A R Rahman's music. But whenever i see his dear daughter, i feel suffocated. It is really depressing to learn that even educated women in a cultural family can get brainwashed very easily! pic.twitter.com/73WoX0Q0n9
— taslima nasreen (@taslimanasreen) February 11, 2020
ملعونہ نے مزید لکھا تھا کہ ' یہ واقعی پریشان کن ہے کہ کتنی آسانی سے ایک پڑھی لکھی اور فنکار خاندان سے تعلق رکھنے والی لڑکی کی برین واشنگ کردی جاتی ہے'۔
خدیجہ رحمان نے ٹھوس دلائل کے ساتھ ملعونہ تسلیمہ کی ٹویٹ کا جواب اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ کے ذریعے دیا۔ انہوں نے لکھا کہ 'ابھی صرف ایک سال ہی ہوا ہے اور یہ عنوان ایک بار پھر زیرِگردش ہے، ملک میں اس وقت بہت کچھ ہورہا ہے مگر لوگ اس بارے میں فکرمند ہیں کہ ایک عورت کیسا لباس کو پہننا چاہتی ہے۔ واہ، میں کافی حیران ہوں'۔
انہوں نے مزید لکھا کہ 'ہر بار جب یہ موضوع چھیڑا جاتا ہے تو مجھ میں آگ بھڑک اُٹھتی ہے اور میرا بہت کچھ کہنے کا دل کرتا ہے، گزشتہ ایک سال کے دوران مجھے خود کا ایک مختلف ورژن ملا ہے جو میں نے اتنے سالوں میں نہیں دیکھا'۔
انہوں نے یہ بھی لکھا کہ 'نہ میں کمزور پڑوں گی اور نہ ہی اپنے انتخاب پر افسوس ہے، مجھے اپنے کام پر خوشی اور فخر ہے اور ان لوگوں کا شکریہ جنہوں نے مجھے اس طرح قبول کیا ہے'۔
خدیجہ نے لکھا کہ 'آپ کو میرے پہناوے کی وجہ سے گھٹن ہوئی جس پر میں معذرت خواہ ہوں، آپ ایسا کریں کہ باہر نکلیں اور تازہ ہوا لیں'۔
انہوں نے تسلیمہ کو مشورہ دیا کہ 'آپ بھی گوگل پر سرچ کریں کہ اصل میں فیمینیزم کیا ہے؟ اس کا مطلب دوسری خواتین کو ہراساں کرنا نہیں ہے اور نہ ہی ان کے باپ دادا کو کسی معاملے میں لانا ہے'۔