Aaj Logo

شائع 14 فروری 2020 12:44pm

ٹرمپ کا فلسطین منصوبہ قبضے کا منصوبہ ہے، ترک صدر

ترک صدر رجب طیب اردوان کہتے ہیں کہ ٹرمپ کا مشرق وسطیٰ سے متعلق منصوبہ امن کا نہیں بلکہ قبضے کا منصوبہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرحد اور فاصلے مسلمانوں کے درمیان فاصلہ پیدا نہیں کر سکتے۔ مظلوم مسلمانوں کا ساتھ دینا ہمارا مذہبی اور اخلاقی فرض ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ شام میں ترکی کی موجودگی کا مقصد مظلوم مسلمانوں کو جابرانہ اقدامات سے بچانا ہے۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو پُرامن طریقے سے حل کیا جائے، کشمیر ہمارے لیے بھی وہی ہے جو آپ کے لیےہے،کشمیرکی حیثیت وہی ہے،جوہمارے لیے چناقلعے کی تھی ،کشمیریوں کو سالوں سے مشکلات کا سامنا ہے،حالیہ بھارتی اقدام سے کشمیریوں کو مزید مشکلات میں اضافہ ہوا۔

ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ ترکی مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے حل کا خواہش مند ہے،جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیرکی حساسیت سےدنیاکوآگاہ کیا،ترکی مسئلہ کشمیرکو امن اورامن کے ذریعے حل کرنے کے فیصلے پر قائم ہے،پاکستان کا بھرپور ساتھ دینے کا سلسلہ جاری رکھیں گے،اللہ رب العزت ہم سب کا حامی وناصر ہو۔

رجب طیب اردوان نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیرجبری پالیسیوں سے نہیں انصاف سے حل کیا جائے۔

ترکی کے صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ اقوام عالم نےشامی پناہ گزینوں کوبےیارومددگارچھوڑدیاہے ،ترکی اپنے 40لاکھ شامی مظلوم بہن بھائیوں کی مدد میں مصروف ہے، ترکی کا اصل ہدف مسلمانوں کے آنسو پونچھنا ہے،ہم شامی پناہ گزینوں کی دیکھ بھال کررہے ہیں۔

رجب طیب اردوان نے مزید کہا کہ فلسطین اورکشمیرسمیت دیگرتنازعات کاپرامن حل ضروری ہے، قبلہ اول پراسرائیلی حملوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے،القدس سےمتعلق امریکی اقدامات امن منصوبہ نہیں،مشرق وسطیٰ میں امن کےلیے ٹرمپ کا منصوبہ اصل میں بیت المقدس پر قبضے کا امریکی منصوبہ ہے، بیت المقدس کودنیا کے رحم وکرم پرنہیں چھوڑاجاسکتا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان  کا کہنا تھا کہ پاکستان معاشی  ترقی اور خوشحالی کی جانب گامزن ہے ،ترقی ایک دن میں نہیں بلکہ مسلسل جدوجہد سے ہوسکتی ہے، ایف اے ٹی ایف میں دباؤ کے باوجود پاکستان کی حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔

Read Comments