اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے بیان پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیئے۔
وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق حکمران فوج سے ڈرتے تھے، فوج کو ماضی کی حکومتوں کے سارے کارناموں کا علم تھا، فوج جانتی ہے کہ موجودہ حکومت ملک کے لیے کتنا کام کررہی ہے
انہوں نے کہا کہ اتحادیوں کے ساتھ تمام معاملات طے پا چکے ہیں، حکومت اپنی آئینی مدت پوری کر ے گی، حکومت کو کسی قسم کاکوئی خطرہ نہیں،وہ لوگ افراتفرقی پھلارہےہیں جنہیں احتساب کاڈرہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے کہاتھاکہ وہ کسی کےاشارےپرحکومت گرانےآئے ،مولانا کا بیان غداری کےزمرےمیں آتا ہے،اس بیان پرفضل الرحمان پرآرٹیکل6لگناچاہیئے،کرپشن کی زد میں آنےوالے حکومت کے خلاف پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے بجلی کی قیمت میں مزید اضافہ نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے پا چکے ہیں، بجلی سے متعلق اہم ایمرجنسی اجلاس آئندہ ہفتےبلارہےہیں،مہنگائی کنٹرول کرنےکےلیےمجسٹریسی نظام لائیں گے،اوپرسےکرپشن پکڑیں گےتوبدعنوانی ختم ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ماضی کےحکمران فوج سےڈرتےتھے،فوج کوماضی کی حکومتوں کےسارے کارناموں کاعلم تھا،سارے ادارے بہترین کام کر رہے ہیں، فوج کو معلوم ہے کہ میں ملک کے لیے کتناکام کررہاہوں،ملک کا جتنا امیج آج اچھا ہے اتنا40 سال میں نہیں رہا۔
عمران خان نے عام انتخابات میں دھاندلی کے خلاف تحقیقات کی ایک بار پھر پیشکش کردی ۔
وزیراعظم نے کہا کہ نئے انتخابی قوانین پرکام کررہے ہیں،سینیٹ انتخابات شوآف ہینڈکےذریعے کرانےکوتیارہیں،عام انتخابات میں نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائیں گے،ماضی کی طرح آج تک کسی جج پرکوئی دبا نہیں ڈالا۔
عمران خان نے پی ٹی آئی میں اختلافات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ دیگر جماعتوں کی طرح ہماری پارٹی میں بھی اختلاف ہیں،سیاسی جماعتوں میں اختلافات معمول کی بات ہے،میرے اوپر بھی مقدمے بنے لیکن میں لندن نہیں بھاگا،میں پرچی والا پارٹی سربراہ نہیں ہوں، 22 سال جدوجہد کی ہے۔
ملک میں آٹا بحران پر وزیراعظم نے کہا کہ آٹا بحران سے متعلق رپورٹ میں جہانگرین ترین اورخسرو بختیار کا نام نہیں ہے،رپورٹ میں کچھ گیپ ہے،دوربارہ تحقیقات کا بولا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ میڈیا نےمیرےخلاف جتناپروپیگنڈا کیاکسی اورکےخلاف نہیں کیا،کسی اوروزیراعظم کے خلاف پراپیگنڈاہوتاتوجرمانےہوچکےہوتے،ایک اخبارنےمیرےخلاف خبرچھاپی،ڈیڑھ سال سے انصاف نہیں ملا،ہماراکام اداروں کی مددکرناہے،سزائیں دینا عدالتوں کا کام ہے۔