کراچی: قومی ایئر لائنز پی آئی اے کے کھاتوں سے مردانہ طاقت کی ادوایات خریدنے کا انکشاف ہوا ہے۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں صحافی ارشد شریف نے انکشاف کیا ہے کہ پی آئی اے کے میڈیکل کے بلز کو غیر قانونی طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فارمیسیوں کے ساتھ معاہدے طے کیے جاتے تھے، جس کی بنا پر مختلف ادوایات خریدی جاتی تھیں۔ ان جعلی میڈیکل بلوں سے موبائل فونز، آئی پیڈز اور مختلف ادوایات خریدی جاتی تھیں۔
آڈٹ میں پتا چلا کہ چند ڈی جیز، آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے چند افراد اور ممبر آف کمرشل آڈٹ ان سہولیات کو اپنے لیے اور اپنے خاندان کے لیے استعمال کر رہے تھے۔
ارشد شریف نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ قومی ایئر لائنز کے بلز سے جنسی طاقت کی ادویات "ویاگرا" خریدی جاتی تھی، جو پولیس والوں، سیاست دانوں اور جرائم پیشہ افراد کو دی جاتی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے میں لوگوں کو سیاسی پشت پناہی حاصل تھی۔ بتایا گیا کہ 150 افراد قومی ایئر لائنز میں جعلی ڈگریوں پر کام کررہے تھے، ان کے خلاف کاروائی کی گئی توسیاسی پارٹیوں نے اس پر عمل کرنے سے روکا۔
بتایا گیا کہ جعلی بھرتیوں میں بھی سیاسی پشت پناہی کی گئی تھی۔ پروگرام میں انکشاف کیا گیا کہ قومی ایئر لائنز میں جعلی بکنگ بھی کی جاتی تھی، جعلی بلز بنا کر کروڑوں روپے وصول کیے جاتے تھے۔ ہسپتال، پٹرول، گاڑیوں اور ادوایات کے مد میں جعلی بل پر رقم بھی لی گئی۔
مذکورہ پروگرام میں شریک فاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ ان تمام افراد کے خلاف جلد از جلد کارروائی کی جائیگی۔