روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے سخت مخالف مسلمان بلاگر کی فرانس کے ہوٹل میں گردن لاش برآمد ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مسلمان بلاگر عمران علی کی میت فرانس کے ہوٹل سے برآمد کی گئی، گردن کو تیز دھار آلے سے کاٹ کر قتل کیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ عمران علی روسی صدر پیوٹن کیخلاف سخت ترین مخالفوں میں سے تھے وہ اپنی جان بچانے کیلئے یورپ میں پناہ لیے ہوئے تھے، تاہم انہیں فرانسیسی ہوٹل میں تیز دھار آلے سے گلا کاٹ کر قتل کر دیا گیا۔
فرانسیسی پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر ایک سیاسی قتل ہو سکتا ہے، جبکہ مقتول بلاگر کا ساتھی واقعے کے بعد منظر عام سے بالکل غائب ہوگیا جس کو تلاش کیا جارہا ہے۔
ہوٹل انتظامیہ نے بتایا ہے کہ جب ویٹر گیسٹ سے کھانا اور ضروریات کی چیزوں سے متعلق پوچھنے گیا تو عمران علی کی لاش خون میں لت پت پڑی تھی جبکہ وہاں ایک تیز دھار آلہ بھی موجود تھا۔
فرانسیسی پولیس کے مطابق معاملے کی تحقیق کررہے ہیں ضرورت پڑنے پر روسی حکومت سے بھی رابطہ کیا جارہا ہے۔