مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ ملک کے زر مبادلہ کے ذخائر کافی بہتر ہوئے، ہماری پہلی کوشش ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا تھا۔
حفیظ شیخ نے فیصلہ آپکا میں عاصمہ شیرازی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مہنگائی کے اسباب کو سمجھنے کی ضرورت ہے، ان کا کہنا تھا کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے اقدامات کیے گئے۔
مشیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ہماری پہلی کوشش ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا تھا، چند ماہ آگے پیچھے ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔
حفیظ شیخ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف نے خود ہمیں چھ ارب ڈالرز دیئے ،عمران خان قوم کیلئے کچھ کرنا چاہتے ہیں۔
حفیظ شیخ نے مزید کہا کہ قوم کیلئے کچھ کرنا ہمارا فریض ہے۔
مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کہتے ہیں جب تحریک انصاف نے حکومت سنبھالی تو قومی خزانے پر تیس ہزار ارب روپے قرض کا بوجھ تھا۔ حکومت میں آنے کے بعد سب سے پہلی کوشش ملک کو ڈیفالٹر ہونے سے بچانا تھا۔
حفیظ شیخ نے مزید کہا کہ اسی مقصد کے لیے حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ایسا نہ کرتے تو بہت بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑتا۔ اگر آئی ایم ایف کے پاس جانے کے لیے ایک آدھ مہینہ تاخیر ہوئی تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔
حفیظ شیخ نے مزید کہا کہ 20ارب ڈالرکاکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ2ارب ڈالرتک محدودہوگیا، ایکسپورٹرزپرکوئی ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔
عبدالحفیظ شیخ نے مزید کہا کہ بجلی،گیس اور قرضہ، سب پررعایت دےرہےہیں حکومت کیساتھ بھاری قرض بھی ملا۔