کاشانہ اسکینڈل میں ایک اور سنسنی خیز موڑ آگیا، بچیوں کے یتیم خانے کے اہم راز جاننے والی اقراء کائنات پراسرار طور پر موت کا شکار ہوگئیں۔
سابق سپرنٹنٹ افشاں لطیف نے اقراء کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کردیا تھا، آج نیوز سے بات کرتے ہوئے افشاں نے کہا کہ اقراء کو زبردستی انکے خلاف انڈر ایج شادی کرانے کا بیان دینے پر مجبور کیا گیا۔ حالانکہ اقراء کی شادی 22 سال کی عمر میں کرائی اور تقریب میں 250 لوگوں نے شرکت کی۔
-16 دسمبر 2019 کو اقراء اپنے گھر سے غائب ہوگئی جس کے بعد اسکے شوہرعابد اور سسرالیوں نے بھی رابطے منقطع کرلیے اور اب اچانک خبر ملی کہ اقراکی لاش ایدھی سرد خانے لائی گئی اور اسکی رجسٹریشن لاوارث کے طور پر کی گئی ہے۔
افشاں لطیف کا کہنا ہے کہ اس لڑکی کے پاس تمام معلومات تھیں، اسی طرح کاشانہ کی کئی بچیوں کی جانوں کو خطرہ ہے۔
اپڈیٹ 9 بجے۔۔
کاشانہ کی سابق رہائشی اقراء کائنات کی لاش کی وصولی کیلئے کاشانہ کی سابق سپرنٹنڈنٹ اقبال ٹاؤن میں ایدھی مردہ خانے پہنچ گئیں ہیں۔
افشاں لطیف نے درخواست کی ہے کہ اقراء کی لاش کو لاوارث قرار دے کر دفن نہ کیا جائے بلکہ اس کے حوالے کر دی جائے۔