پاکستان ریلوے نے ٹکٹ خریدنے کے لیے شناخت کی شرط لازمی قرار دے دی، شناختی کارڈ نہ ہونے پر ڈرائیونگ لائسنس، محکمانہ کارڈ، اسکول کارڈ کی کاپی دکھانا ہوگی۔
پاکستان ریلوے نے ٹکٹ بکنگ کے لیے نئی ایڈوائزی جاری کردی، اس سلسلے میں پاکستان ریلوے نے ملک بھر کے تمام ڈویژنز کو مراسلہ جاری کردیا ہے۔ مراسلے میں کہا گیا کہ شناختی کارڈ نہ ہونے پر ڈرائیونگ لائسنس، محکمانہ کارڈ، اسٹوڈنٹ کارڈ کی کاپی دکھانا ہوگی اور دوران سفرٹکٹ جاری کرنیوالے ریلوے افسران کو بھی عمل کرنا ہوگا۔
یاد رہے سینیٹ اجلاس میں ریلوے کی کارکردگی پر سوالوں کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا تھا ریلوے نے ایک کروڑ مسافروں کا اضافہ کیا ہے، 24 ٹرینیں چلا کر 10 ارب روپے کمائے ہیں جب کہ ریلوے کا 6 ارب کا خسارہ کم کیا اور اس سال مزید 20 مال گاڑیاں چلائیں گے۔
وفاقی وزیر نے بتایا تھا کہ پاکستان ریلوے کی قیمتی اراضی سےقبضہ ختم کر دیا ہے، 65 سال کے بزرگوں اور معذوروں سے آدھا ٹکٹ لیتے ہیں اور 75 سال کے بزرگوں کے لیے ٹکٹ مفت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی قیادت میں ریلوے کی تاریخ تبدیل ہونے جارہی ہے، دو مسافر ٹرینیں چلانے لگے ہیں، ریلوے کی رفتار کو بڑھا کر 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی جا رہی ہے، جب 134 ٹرینیں چلیں گی تو تھوڑی بہت اونچ نیچ تو ہوگی۔