چین میں مہلک کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 259 ہوگئی جبکہ 12 ہزار سے زائد افراد میں وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ ووہان میں ایک دن کے دوران تقریباً 2000 ریکارڈ کیسز سامنے آئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ووہان میں وائرس سے متاثرہ لوگوں کی تعداد اصل تعداد سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔
عوام میں خوف بڑھتا جارہاہے، لوگ گھروں میں محصور ہوگئے ہیں۔ معمولات زندگی شدید متاثر ہیں۔
حکام کی جانب سے وائرس سے بچاؤ کیلئے اقدامات کا سلسلہ مزید تیز کردیا گیا ہے۔
بیس ممالک وائرس کی زد میں ہیں۔ امریکا، برطانیہ، جاپان اور جنوبی کوریا سمیت متعدد ممالک نے ووہان سے اپنے شہریوں کو نکال لیا، امریکا سمیت کئی ممالک نے چین کا سفر نہ کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس: ووہان کی 14 یونیورسٹیز میں 489 پاکستانی طلبا موجود
اسپین میں وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد حکام نے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات شروع کردیئے ہیں۔ ووہان سے آنے والے شہریوں کو میڈرڈ کے آئسولیشن وارڈ بھیج دیا گیا۔
چین سے آنے والے شہریوں کی امریکا داخلے پر عارضی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ امریکی صدر نے پبلک ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
دنیا بھر کے حکام کی وائرس پر قابو پانے کے لئے جدوجہد جاری ہیں۔ بین الاقوامی سائنسدان ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں۔
چین کے بعد کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونےوالا ملک جاپان ہے، جہاں اب تک کورونا وائرس کے چودہ کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
کورونا کے کیسز ٹوکیو، کیوتو اور مئے کین میں رپورٹ ہوئے۔
جاپان میں سالانہ لاکھوں چینی سیاح آتے ہیں جس کے باعث یہاں خطرات مزید بڑھ گئے ہیں۔
جاپان میں کئی ریسٹورانٹ اوردکانداروں نے "چائنیز کا داخلہ منع ہے" کے نوٹس لگا دیئے۔ مارکیٹ میں ماسک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔
پاکستان سے چین براہ راست فلائٹس بند ہونے سے اسلام آباد ٹوکیو سفر کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔