چین میں پاکستانی طلبہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت نے ابھی تک انھیں متاثرہ علاقوں سے نکالنے کا کوئی انتظام نہیں کیا، نہ ہی کوئی منصوبہ سامنے آیا ہے۔
آج نیوز سے گفتگو میں طلبہ نے کہا کہ یوں لگ رہا ہے کہ ہمیں خود ہی ان بدترین حالات سے نمٹنا ہوگا۔
فرحان اسلم نے کہا کہ وائرس سے متاثرہ ایک شخص، پاکستانی فیملی کے ساتھ ہے، کمیونٹی خوف کا شکار ہے۔
ووہان یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے طالب علم فرحان اسلم کا کہنا ہے کہ وائرس سے متاثرہ ایک پاکستانی اپنی فیملی کے ساتھ مقیم ہیں۔ ان کی وجہ سے پاکستانی کمیونٹی خوف کا شکار ہے۔
پاکستانی طالب علم ناصر جمال نے کہا کہ کئی ملکوں نے اپنے طلبہ کو نکال لیا ہے لیکن پاکستانی سفارتخانہ کی طرف سے ہمیں یہاں سے نکالنے کا کوئی منصوبہ سامنے نہیں آیا۔
انھوں نے کہا کہ سفارتخانے کے فونز بند جارہے ہیں،ای میل پر بھی رابطہ نہیں ہورہا ہے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ ووہان میں صورتحال بدترین ہوچکی ہے، کھانے پینے کی اشیا کی قلت بڑھ گئی۔روزانہ کی بنیاد پر مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، جس کی وجہ سے پاکستانیوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔