پاناما سٹی: پاناما کے ایک چرچ میں آسیب نکالنے کی کوشش کے دوران 5 بچوں سمیت 7 افراد ہلاک ہوگئے، جن میں ایک حاملہ خاتون بھی شامل ہے۔
حکام کے مطابق افسوس ناک واقعہ ایک مقامی فرقے کے چرچ میں پیش آیا جہاں 7 افراد کی مسخ شدہ لاشیں ایک قریبی اجتماعی قبر سے برآمد ہوئیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ آسیب نکالنے کی کوشش کا واقعہ دور دراز کے ایک دیہات میں ہوا جہاں ایک فرقہ انسانی جسم سے بدروح بھگانے کے لیے مخصوص مذہبی رسومات ادا کرتا ہے۔
مغربی صوبے بوکاس ڈیل ٹورو کے حکام نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ تمام متاثرین کو اجتماعی قبر میں دفن کیا گیا تھا۔ ان میں سے 6 متاثرین کی عمریں ایک سے 17 برس کے درمیان ہیں جو ایک حاملہ ماں اور اس کے 5 بچے ہیں۔
حکام کے مطابق پولیس کو "دا نیو لائٹ آف گاڈ" نامی فرقے کی سرگرمیوں کی اطلاع تین مقامی افراد نے دی تھی، جنہوں نے اس چرچ سے دُوری اختیار کرلی تھی۔
چرچ میں ایک مخصوص مذہبی رسم عمارت کے اندر ادا کی جاتی تھی اور اس دوران متاثرہ افراد کو زبردستی وہاں رکھا جاتا تھا اور ان سے برا سلوک برتا جاتا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اگر یہ افراد اپنے گناہوں سے توبہ نہیں کرتے تھے تو انہیں ایسی رسموں کے ذریعے قتل کردیا جاتا تھا۔
محکمے کے تفتیش کاروں کو جائے وقوع سے خنجر، چاقو اور بکریوں کی قربانی دینے کے شواہد بھی ملے ہیں۔ قتل کے الزام میں فرقے کے 10 افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔