لاہور ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت منظور کرلی۔ دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض فواد حسن فواد کو رہا کرنے کا حکم دے دیا گیا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت پر سماعت لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے کی۔
فواد حسن فواد کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل کو 2018 میں گرفتار کیا گیا لیکن ابھی تک فرد جرم عائد نہیں ہوئی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ گرفتاری کے وقت چودہ اکاؤنٹس لکھے گئے، وہ اب ریفرنس میں کیوں ڈالے گئے۔ فواد کے بھائی اور اہلیہ نے دوران تفتیش کیا موقف دیا۔
نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ فواد کی اہلیہ نے تحریری جواب میں لکھا کہ وہ ہاؤس وائف ہیں، پلازہ ایک کمپنی کے نام ہے جس کی سی ای او فواد کی اہلیہ رباب ہیں۔
جسٹس طارق عباسی نے کہا کہ جن کے نام سب کچھ ہے انہیں گرفتار کیوں نہ کیا، جس کے نام کچھ بھی نہیں اسے گرفتار کیا ہوا ہے۔ دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض فواد حسن فواد کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔