تحریک انصاف کی مبینہ ممنوعہ ذرائع سے غیرملکی پارٹی فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی نے تحریک انصاف کے جمع کرائے گئے ریکارڈ کا جائزہ لیا،اکبر ایس بابر نے سکروٹنی کمیٹی کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا انصاف ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا، اگرسکروٹنی کمیٹی کی یہی رفتاررہی تو مزید 2 سال لگ جائیں گے ۔
الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کی مبینہ ممنوعہ ذرائع سے غیر ملکی پارٹی فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے سکرونٹی کمیٹی کا 52واں اجلاس ہوا۔
سکروٹنی کمیٹی نے تحریک انصاف کی جمع کرائی گئی دستاویزات کا جائزہ لیا اور تحریک انصاف کے وکلاء کو 28 جنوری کو دوبارہ طلب کرلیا ۔ الیکشن کمیشن کے ڈی جی لاء کی سربراہی میں 3 رکنی سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس ہوا ۔
درخواست گزاراکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مجھے افسوس سے کہنا پڑرہا کہ 2 سال سکرونٹی کمیٹی کو ہو گئے لیکن تاحال فیصلہ نہیں آیا ،23 بنک اکاونٹس کوابھی تک سکرونٹی کمیٹی نے نہیں چھیڑا،وہ کمپنیاں اور اکاونٹس جس کو تحریک انصاف نے خود تسلیم کیا اس کے بارے میں ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا،اگر یہی رفتار رہی سکرونٹی کی تومزید 2 سال لگ جائے گے ۔