Aaj Logo

شائع 20 جنوری 2020 02:46pm

وفاقی وزیر فیصل واوڈا پر نااہلی کی تلوار

وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے سر پر نا اہلی کی تلوار لٹکنے لگی، الیکشن کمیشن میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی جانب سے  حقائق کے برخلاف حلف نامہ جمع کرانے پر وزارت اور اسمبلی رکنیت خطرے میں پڑ گئی۔

  ذرائع کے مطابق فیصل واوڈا کے پاس امریکہ کی شہریت  اور غیرملکی پاسپورٹ تھا ۔ فیصل واوڈا نے 11 جون 2018 کو این اے 249 کے ریٹرننگ افسر کے پاس حلف نامہ جمع کرایا جس میں حقائق کو چھاپا گیا۔

ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق غلط بیانی کرنے پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے خلاف 63 ون سی کے تحت کارروائی ہو سکتی ہے۔اس سلسلہ میں سپریم کورٹ  یا الیکشن کمیشن میں درخواست دی جا سکتی ہے۔ بیان حلفی میں فیصل واوڈا نے حلف نامے میں دوہری شہریت سے انکار کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے فیصل واوڈا نے کاغذات نامزدگی میں حلف نامہ جمع کرانے کے بعد امریکہ کی شہریت چھوڑی۔ بیان حلفی میں فیصل واوڈا نے بتایا میرے پاس کوئی غیرملکی شہریت اور پاسپورٹ نہیں۔ ذرائع کا مذید کہنا ہے ایف آئی اے نے این اے 249 کے ریٹرننگ افسر کو فیصل واوڈا کی دہری شہریت سے آگاہ کیا۔ تاہم اس کے باوجود ریٹرننگ افسر نے فیصل واوڈا کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی۔

ادھر جعلی حلف نامہ جمع کرانے پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کر دی گئی ہے ۔

 وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کر دی گئی ہے ۔ درخواست امن ترقی کے چئرمین فائق شاہ کی طرف سے دائر کی گئی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے فیصل واوڈا نے کاغذات نامزدگی میں جعلی حلف نامہ جمع کروایا، فیصل واوڈا کو الیکشن کمیشن میں جعلی حلف نامہ جمع کروانے پر نااہل کیا جائے، فیصل وواڈا صادق اور امین نہیں رہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے فیصل وواڈا کو آئین کی شق 62 ون ایف کے تحت نا اہل کیا جائے، اعلی عدلیہ اس قبل دوہری شہریت رکھنے پر 2 سینٹرز کو نا اہل کر چکی ہے، فیصل وواڈا مسلسل جھوٹ، دباؤ اور دیگر ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔ درخواست میں بتایا گیا کہ امن ترقی پارٹی فیصل واوڈا کے جعلی حلف نامے کے خلاف ہائیکورٹ سے بھی رجوع کرے گی ۔

Read Comments