انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے دہشتگردی کا الزام ثابت ہونے پر علامہ خادم رضوی کے بھائی اور بھتیجے سمیت تحریک لبیک پاکستان کے 86کارکنوں کو پچپن پچپن سال قید کی سزا سنادی ۔
عدالت نے ملزمان پر ایک کروڑ انتیس لاکھ روپے سے زائد جرمانہ اور ان کی تمام منقولہ وغیرمنقولہ جائیداد ضبط کرنے کا حکم بھی صادر کیا۔
چوبیس نومبر دوہزار اٹھارہ کو تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم رضوی کی گرفتاری کے بعد ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ، پولیس ملازمین کو زخمی، سرکاری ونجی املاک کو نقصان پہنچانے اور دہشتگردی سمیت مختلف الزامات کے تحت خادم رضوی کے بھائی امیر حسین اور ان کے بیٹے محمد علی سمیت 87 افراد کو گرفتار کیا تھا۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے رات 10 بجے فیصلہ سنایا جس پر پولیس نے تمام مجرموں کو حراست میں لے لیا اور ان کو سخت پہرے میں جیل منتقل کردیا۔