چیف الیکشن کمشنر اوردو ارکان الیکشن کمیشن کی تعیناتی کے معاملہ پرحکومت اوراپوزیشن اتفاق رائے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
حکومت نے سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کا نام چیف الیکشن کمشنرکیلئے واپس لے لیا ہے ۔ فارمولا طے پاگیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنرحکومت جبکہ سندھ اوربلوچستان سے اراکین کی نامزدگی اپوزیشن کی مرضی سے کی جائے گی ۔
چیف الیکشن کمشنر اوردو اراکین کی تعیناتی کیلئے قائم پارلیمانی پارٹی کا دسواں اجلاس اسلام آباد میں ہوا ۔ جس میں اپوزیشن کے مطالبہ پرحکومت نے سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کا نام واپس لے لیا ۔ حکومت کی طرف سے نئے نام اپوزیشن کودیئے جائیں گے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وفاقی سیکرٹری فضل عباس میکن ہاٹ فیورٹ میں شامل ہے، اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس میں اتفاق رائے کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں، ممبران اورچیف الیکشن کمشنرکی تقرری کا معاملہ اگلے اجلاس میں طے ہوجائے گا ۔
پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویزاشرف کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے دوممبران کی تقرری پراتفاق ہوچکا ہے ۔
وزیرمملکت پارلیمانی امورعلی محمد خان کا کہنا تھا کہ معاملہ پربات چیت ہوئی ہے، مسلہ کا حل ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔
پارلیمانی کمیٹی کا آئندہ اجلاس پیر کو ہو گا۔