مانچسٹر: برطانوی عدالت نے 136 مردوں کا ریپ کرنے والے انڈونیشین طالبعلم کو عمر قید کی سزا سنادی۔ مجرم نے 195 مردوں پر جنسی حملے کیے جبکہ 136 مردوں کا ریپ کیا اور ان کی ویڈیو ریکارڈنگ کی۔
رپورٹ کے مطابق مانچسٹر کراﺅن کورٹ کو بتایا گیا کہ انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے طالبعلم رین ہارڈ سنگارا نے اپنے فلیٹ میں رہائش یا شراب کی پیشکش کرکے 195 مردوں پر جنسی حملے کیے۔
تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ انڈونیشیا کے صوبے جامبی سے تعلق رکھنے والے مجرم نے اپنے متاثرین کو نشیلی ادویات کھلا کر ان کا ریپ کیا اور ان کی ویڈیوز بنائیں، بہت سے لوگوں کو تو خود کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بارے میں سرے سے پتا ہی نہیں ہے، مجرم کا پردہ اس وقت چاک ہوا جب ایک متاثرہ شخص کو "کارروائی" کے دوران ہوش آگیا۔
مجرم سناگا پر 159 الزامات ثابت ہوئے ہیں جن میں سے 136 ریپ اور 8 زیادتی کی کوششوں کے ہیں، عدالت نے اسے 30 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
مجرم کے خلاف 4 ٹرائل کیے گئے جن میں سے پہلا جون 2018 میں شروع ہوا اور آخری ٹرائل گزشتہ ماہ دسمبر میں ہوا۔
ڈپٹی چیف کراﺅن پراسیکیوٹر ایان رشٹن نے کہا کہ مجرم 2007 میں برطانیہ آیا اور سینکڑوں مردوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی، یہ برطانیہ کی تاریخ کا سب سے بڑا اور بدترین ریپسٹ ہے۔
فیصلہ سنانے والی جج سوزانے گوڈارڈ نے 36 سالہ مجرم کو شیطانی برائی قرار دیا۔