تہران:ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ وہ جنہوں نے "52" نمبر کا حوالہ دیا ہے انہیں "290" کا عدد بھی یاد رکھنا چاہیے۔ ایرانی قوم کو کبھی دھمکیاں نہ دی جائیں۔
ایرانی صدر نے اپنی پوسٹ میں "آئی آر 665" کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا، یہ وہ مسافر طیارہ تھا جو امریکا کے میزائل حملے میں تباہ ہوا تھا۔
خیال رہے کہ جنرل قاسم کے قتل کے بعد ایران نے دھمکی دی تھی کہ اس نے امریکا کے 36 ٹارگٹ سیٹ کرلیے ہیں۔
اس کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ انہوں نے مقدس مقامات سمیت ایران کے 52 ٹارگٹ نشانے پر رکھ لیے ہیں۔
ٹرمپ کی جانب سے "52" نمبر کا حوالہ اس لیے دیا گیا تھا کیونکہ ماضی میں ایران میں امریکی سفارتخانے پر ہونے والے حملے کے دوران 52 امریکی شہریوں کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
ایران میں خمینی انقلاب کے بعد کالج کے طلبہ نے تہران میں امریکی سفارتخانے پر حملہ کرکے اس پر قبضہ کرلیا تھا اور سفارتکاروں سمیت 52 امریکیوں کو 444 روز تک یرغمال بنائے رکھا تھا۔
یہ واقعہ 4 نومبر 1979 کو پیش آیا تھا اور 20 جنوری 1981 کو امریکی قیدیوں کی رہائی ممکن ہوئی تھی۔
ٹرمپ کے اس تاریخی حوالے کے جواب میں ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی تاریخی حوالہ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو 52 نمبر کا حوالہ دے رہے ہیں وہ 290 بھی یاد رکھیں۔ واضح رہے کہ 3 جولائی 1988 کو ایران کے دارالحکومت تہران سے مسافر طیارے آئی آر 665 نے بندر عباس کے راستے دبئی جانے کیلئے پرواز بھری تھی، لیکن امریکی بحریہ نے اسے میزائل حملے میں تباہ کردیا تھا، اس حملے میں 290 افراد مارے گئے تھے۔