آرمی ایکٹ مسودے کے اہم نکات سامنے آگئے ۔ وفاقی کابینہ سے منظورمسودہ کے مطابق آرمی چیف کی تعیناتی،دوبارہ تعیناتی اورتوسیع عدالت میں چیلنج نہیں کی جا سکے گی ۔
ریٹائر ہونے کی عمرکا اطلاق آرمی چیف پرنہیں ہوگا۔ آرمی چیف کی نئی تعیناتی وزیراعظم کی مشاورت پرصدرمملکت کریں گے۔
آرمی ایکٹ میں ترمیم کا مسودہ آج نیوز نے حاصل کرلیا۔مسودے کے مطابق آرمی چیف کی تعیناتی اور توسیع عدالت میں چیلنج نہیں ہوسکے گی۔
مسودہ بل کے مطابق ریٹائرہونے کی عمرکا اطلاق آرمی چیف پرنہیں ہوگا۔ کسی قسم کے تنازع کی صورت بھی اسی قانون کا اطلاق جاری رہے گا۔
آرمی چیف کی تعیناتی، دوبارہ تعیناتی، توسیع عدالت میں چیلنج نہیں کی جا سکے گی ۔
وزیراعظم کی ایڈوائس میں وسیع ترقومی مفاد اور ہنگامی صورتحال کا تعین کیا جائے گا ۔ آرمی چیف نئی تعیناتی یا توسیع اورچیئرمین جوائنٹ چیفس کی تعیناتی وزیراعظم کی مشاورت پرصدرمملکت کریں گے۔
مسودہ بل کے تحت آرمی چیف کی مدت ملازمت پوری ہونے پرانہیں تین سال کی توسیع دی جا سکے گی ۔
نئے چیپٹرکو آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس کی تعیناتی کا نام دیا گیا ہے۔ بل کو پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2020 کا نام دیا گیا ہے۔ جبکہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کو بھی تین سال کی توسیع دی جا سکے گی۔