Aaj Logo

شائع 23 دسمبر 2019 03:48pm

مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس، ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن پالیسی کی منظوری

ایک سال بعد مشترکہ مفادات کونسل کا طویل ترین اجلاس  ہوا۔ ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن پالیسی کی اصولی منظوری دیدی گئی ۔ سندھ نے پانی کی تقسیم کا مسئلہ وزیراعظم کے سامنے رکھ دیا ۔

وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ تمام صوبوں کو ان کے جائزحقوق دیئے جائیں گے، فنڈزکی تقسیم کے معاملے پرپیچیدگیاں دورکریں گے ۔

 وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کاایک سال بعد ہونیوالا اجلاس پانچ گھنٹے سے زائد وقت سے جاری رہا ۔

اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ ، چیف سیکرٹری اوردیگروزراء شریک ہوئے ۔ اجلاس میں سولہ نکاتی ایجنڈے میں سے بیشترایجنڈا آئٹمزپر مشاورت  کی گئی ۔ صوبوں اوروفاق کے درمیان قومی نوعیت کے امورپربات چیت ہوئی ۔

اجلاس میں اٹارنی جنرل نے پانی کی تقسیم کے متعلق آئینی پہلوؤں پربریفنگ دی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پانی چوری کی شکایات دورکرنے کیلئے ٹیلی میٹروں کی تنصیب شروع کردی گئی۔

ذرائع کے مطابق آبی معاہدے کی بعض شقوں پراجلاس ازسرنوطلب کیا جائے گا،ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن پالیسی کی اصولی منظوری دیدی گئی ،سندھ نے پانی کی تقسیم کا مسئلہ وزیراعظم کے سامنے رکھا ۔

اجلاس  میں وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ تمام صوبوں کو ان کے جائزحقوق دیئے جائیں گے، فنڈزکی تقسیم کے معاملے پرپیچیدگیوں کودورکریں گے ۔ جبکہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس سے قبل چاروں وزرائے اعلی نے وزیراعظم سے ملاقات کی ۔ ملاقات میں صوبوں کے امور پر تبادلہ خیال ہوا ۔

Read Comments