لاہور: سال 2019 پاکستان کرکٹ بورڈ میں تبدیلیوں کا سال ثابت ہوا، امپورٹڈ چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کی تعیناتی ہوئی جبکہ سی او او سبحان احمد بورڈ سے رخصت ہوئے۔ مصباح الحق بیک وقت ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر بن گئے، سرفراز احمد کو تینوں فارمیٹس کی قیادت سے ہٹا دیا گیا۔
سال کا آغاز ہوا تو پاکستان کرکٹ بورڈ پر انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے نئے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا راج شروع ہوا، جنہوں نے پہلے ٹاسک میں ڈیپارٹمنٹس کی چھٹی کرادی اور ملک میں پہلی بار چھ علاقائی ٹیموں کے ساتھ ڈومیسٹک کرکٹ کا میلہ سجایا۔
سال بھر بورڈ کے بڑوں میں اختلافات عروج پر رہے۔ بلوچستان میں ہونے والے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں بغاوت ہوئی۔ 2019 سی او او سبحان احمد کیلئے بھی کرکٹ بورڈ کے ساتھ پچیس سالہ رفاقت کا آخری سال ثابت ہوا۔
ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کو ناقص کارکردگی کا ملبہ چیمئنز ٹرافی کے فاتح ہیڈ کوچ مکی آرتھر سمیت ٹیم مینجمنٹ پر ڈال کر گھر بھیج دیا گیا۔ انضمام الحق کا چیف سلیکٹر کا دور بھی ختم ہوا جبکہ مصباح الحق کو چیف سلیکٹر، ہیڈ کوچ اور بیٹنگ کوچ کی ذمے داریاں سونپ دی گئیں جبکہ وقار یونس کو باولنگ کوچ بن گئے۔
چیمپینز ٹرافی اور پاکستان کو ٹی ٹونٹی میں نمبرون پوزیشن پر لانے والے فاتح کپتان سرفرازاحمد کو ہوم سیریز میں سری لنکا کے ہاتھوں شکست پر تینوں فارمیٹس کی قیادت سے چھٹی ہو گئی جبکہ کرکٹ کمیٹی کے چیئرمین محسن حسن خان بھی کمیٹی سے دستبردار ہوگئے۔