بھارت میں متنازعہ شہریت کے قانون کیخلاف احتجاج کے دوران تشدد میں شدت آتی جارہی ہے اور اب نئی دہلی میں اس حوالے سے مظاہرے کے دوران اکیس افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔
نئی دہلی کے علاقے سیلامپور میں مظاہرے کے دوران اکیس افراد زخمی ہوئے ہیں جس میں بارہ پولیس اہلکار بھی شامل ہیں ، پولیس حکام نے اس حوالے سے تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ دو ایف آئی آر سیلامپور اور جعفرآباد میں درج کرلی گئی ہیں ۔
مشتعل مظاہرین نے احتجاج کے دوران کئی موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کردیا جبکہ بسوں میں بھی توڑ پھوڑ کی اور پولیس اہلکاروں پر پتھراو بھی کیا۔
پہلے ان مظاہروں میں چھ افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں ۔
واضح رہے کہ بھارت میں مودی سرکار نے متنازعہ شہریت کا قانون منظور کیا ہے جس کے تحت مسلمانوں کے علاوہ دیگر تمام مذہب کے لوگوں کو بھارتی شہریت دی جائیگی ، مودی سرکار کا موقف ہے کہ اس سے اقلیتوں پر پڑوسی ممالک میں ڈھائے مظالم میں کمی واقع ہوگی تاہم اس حوالے سے مسلمان رہنماوں کا موقف ہے کہ اس سے بھارت کا سیکولر ریاست ہونے کا تشخص متاثر ہوا کیونکہ دیگر اقلیتوں کی طرح اسہی نوعیت کے مواقعے مسلمانوں کو میسر نہیں آئیں گے۔