Aaj Logo

اپ ڈیٹ 15 دسمبر 2019 07:49am

روس نے بھارت کو چونا لگا دیا

نئی دہلی: روس نے بھارت کو اربوں ڈالرز کا چونا لگا دیا۔ بھارت کو جو اربوں ڈالرز مالیت کا طیارہ بردار بحری جہاز فروخت کیا گیا، وہ ناکارہ نکلا۔

بھارت روسی اسلحے کا ایک بہت بڑا خرید دار ہے۔ وہ امریکا اور دوسرے ممالک سے بھی اسلحہ خریدتا ہے لیکن ان کا زیادہ تر اسلحہ روسی ساختہ ہے۔

اکثر روس کی جانب سے بھارت کو ہتھیاروں کی سپلائی میں دیر ہوجاتی ہے اور پھر اس میں ستم یہ کہ بہت سا اسلحہ چلنے کے قابل بھی نہیں ہوتا۔

رپورٹ کے مطابق بھارت نے ایک نئے طیارہ بردار جہاز خریدنے کے لیے روس کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ اس کی ضرورت بھارت کو اس لیے پیش آئی کہ بھارت طیارہ بردار جہاز "ویرات" 2007 میں ریٹائر ہو جانا تھا۔

جب روس کو یہ پیش کش کی گئی تو روس کے پاس طیارہ برادر جہاز تھا جو کہ "باکو" کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اس کو 1988 میں سویت روس نے استعمال کیا تھا۔ اس کے بعد ایک حادثے میں اس کے بوائلر میں آگ بھڑک اٹھی جس کے بعد اسے استعمال میں نہیں لایا جا سکا تھا۔ اس کی حالت بہت زیادہ خستہ ہو چکی تھی اور ناقابل استعمال تھی۔

روس چاہتا تو یہ طیارہ برادر جہاز ہندوستان کو مفت دے سکتا تھا لیکن بھارت نے اس کے لیے روس کو 974 ارب ادا کیے جو کہ اس کی درستی کے عمل میں استعمال ہونے تھے۔

روس کو یہ طیارہ بردار جہاز 2007 میں بھارت کو دینا تھا لیکن اس سے کچھ عرصہ پہلے روس نے یہ دعویٰ کر دیا کہ اس کو درست طریقے سے استعمال کرنے کے لیے جو لاگت آئیگی وہ ادا شدہ رقم سے دگنی ہے، جس کے بعد یہ پروجیٹ تاخیر کا شکار ہو گیا اور بھارت کو ایک ناکارہ جہازبیچ دیا گیا جس پر اربوں کی لاگت آئی ہے۔

بھارت طیارہ بردار جہاز دوسرے ممالک مثلاً اٹلی، امریکا یا فرانس سے بھی خرید سکتا تھا لیکن اس کے پاس اتنی رقم موجود نہیں تھی۔ اب بھارت کے پاس ایک ایسا ناکارہ جہاز موجود ہے جسکو کہیں بھی استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

Read Comments