ڈھاکا: بنگلا دیش پریمیر لیگ (بی پی ایل) میں "مشکوک نوبال" نے حکام کے کان کھڑے کر دئیے، جبکہ سلہٹ تھنڈر نے ویسٹ انڈین فاسٹ باﺅلر کرشمار سنتوکی کے خلاف مشتبہ باﺅلنگ کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔
کرشمار سنتوکی نے گزشتہ دن چٹوگرام سے میچ میں ایک ہی اوور میں وائیڈ اور پھر تاریخ کی بدترین نوبال کرکے شائقین کو حیرت میں ڈال دیا تھا جس پر سلہٹ کے ڈائریکٹر تنزیل چوہدری نے بورڈ سے اس معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
A no-ball bowled by Krishmar Santokie in the opening match of the Bangladesh Premier league #BPL2019 today. pic.twitter.com/Lvzut5d0Gz
— Nikhil Naz (@NikhilNaz) December 11, 2019
دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ خود بی سی بی کے ڈائریکٹر ہیں جنہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ نوبال مشتبہ تھی، اگرچہ ابھی تک بورڈ نے سنتوکی سے جواب طلبی نہیں کی لیکن میں نے اپنی شکایت درج کرا دی ہے، چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چوہدری اوراینٹی کرپشن ہیڈ مرشد سے زبانی درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے کی جانچ کریں، ہم بورڈ ڈائریکٹرز حتمی الیون کے چناؤ میں کچھ نہیں کرسکتے، یہ ٹیم انتظامیہ اور کوچ پر منحصر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے سپانسرز کو ٹیم کے انتخاب میں رائے دینے پر تنبیہ کی تھی، رپورٹ کے مطابق سنتوکی کو سلہٹ کی ٹیم میں شامل کرانے کے لیے سپانسر جیوانی فٹ ویئر کمپنی نے بھی اثرورسوخ استعمال کیا تھا، 17 نومبر کو پلیئرز ڈرافٹ کے موقع پر تنزیل اور ٹیم ایڈوائزر سرور عمران نے سپانسر کے نمائندگان سے پلیئرزکے چناؤ پر بحث بھی کی تھی کیونکہ وہ چند پلیئرز کو لازمی منتخب کرنے پر زور دے رہے تھے۔
تنزیل نے مزید بتایا کہ ہمارے پاس نعیم شیخ اور دیگر پلیئرز کو لینے کا موقع تھا لیکن سپانسر نے سوہاگ غازی اور سنتوکی جیسے پلیئرز کو لینے پر اصرار کیا تھا، اسی وجہ سے ہمیں اس پر زیادہ شبہ ہے۔
دوسری جانب بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چوہدری نے کہاکہ ہم عوامی سطح پر کوئی رائے نہیں دینا چاہتے کیونکہ یہ معاملہ ابھی ابتدائی سطح پر ہے، ہم نے فکسنگ کے سدباب کے لیے کئی اقدامات کئے جس میں ہر ٹیم کے ساتھ اینٹی کرپشن آفیسر کی تعیناتی بھی شامل ہے۔