بھارت میں انتہاپسند ہندو جماعت اکھل بھارتیہ ہندومہاسبھا نے بابری مسجد کی تعمیر کیلئے متبادل زمین دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کورٹ سے دوبارہ رجوع کیا ہے۔
یہ درخواست انتہاپسند ہندو جماعت کے وکیل وشنو شنکر نے سپریم کورٹ میں دائر کی، درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ مسلمانوں کی جانب سے متبادل زمین بابری مسجد کیس میں مانگی نہیں گئی تھی تو نہ مانگے جانیوالی چیز کیسے عدالت کی جانب سے دی جاسکتی ہے۔
درخواست میں تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے سوال اٹھایا گیا ہے کہ متبادل زمین دینے کے فیصلے سے یہ تاثر بنتا ہے کہ یہ مندر توڑنے کے عوض انعام کے طور پر دی جارہی ہے۔ درخواست گزار نے مزید موقف اپنایا کہ اس فیصلے سے ہندووں میں مزید اشتعال پھیلنے کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے ایودھیا کیس میں بابری مسجد کے مقام پر مندر کی تعمیر کا فیصلہ سنایا تھا اور مسلمانوں کو متبادل زمین دینے کی ہدایت کی تھی تاہم اس متبادل زمین دینے کو مسلمانوں کی جانب سے مسترد کردیا گیا تھا۔