صدر عارف علوی نے کہاکہ قومی احتساب بیورو اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں پر ردعمل دینا چھوڑدے ۔ قانون میں سب برابرہونا چاہئے ۔ اشرافیہ اورعام آدمی کے لئے الگ الگ قانون کے چیلنج کا آج بھی سامنا ہے ۔
صدرعارف علوی نے انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر تقریب سے خطاب میں کہا کہ انصاف‘پارلیمان اورایگزیکٹوکے بعد احتساب ریاست کا اہم پیہ بن چکا ہے ۔ پاکستان میں احتساب غیرسیاسی بنیادوں پر آگے بڑھ رہا ہے۔ قومی احتساب بیورو اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں پر ردعمل دینا چھوڑدے ۔
صدر نے کہا کہ دنیا میں احتساب جمہوری حکومتوں کے قیام کے بعد آیا لیکن سب سے پہلے مسلمانوں کے لئے احتساب کا نظام حضورکے دور میں شروع ہوا ۔ انتخابی نظام میں بدعنوانی کے مکمل خاتمے کے لئے مزید اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
صدرمملکت نے کہا کہ بدقسمتی سے اشرافیہ اورعام آدمی کیلئے الگ الگ قانون کے چیلنج کا آج بھی سامنا ہے، اس سے نمٹنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
صدر عارف علوی نے کہاکہ اگر بدعنوانی کے خاتمے کے ادارے موجود ہیں اور وہ قوانین پر عملدرآمد نہیں کراسکتے تو ان کی موجودگی کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ ماضی میں پاکستان میں احتساب کے نام پر سیاست اور مخالفین سے احتساب کے نام پر انتقام لیا جاتا رہا۔